May 6, 2024

قرآن کریم > العنكبوت >sorah 29 ayat 58

وَالَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَنُبَوِّئَنَّهُم مِّنَ الْجَنَّةِ غُرَفًا تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا نِعْمَ أَجْرُ الْعَامِلِينَ

اور جو لوگ ایمان لائے ہیں ، اور اُنہوں نے نیک عمل کئے ہیں ، اُن کو ہم ضرور جنت کے ایسے بالا خانوں میں آباد کریں گے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، جہاں وہ ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔ بہترین اجر ہے ان عمل کرنے والوں کا

آیت ۵۸   وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَنُبَوِّئَنَّہُمْ مِّنَ الْجَنَّۃِ غُرَفًا: ’’اور جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے اچھے اعمال کیے ہم انہیں ضرور جگہ دیں گے جنت کے بالا خانوں میں‘‘

      اے میرے بندو! اگر تم نے میرے لیے اپنی جان جوکھم میں ڈالی ہے تو میرے اس وعدے پر بھی پختہ یقین رکھو کہ میں نے تمہارے لیے جنت اور اس کی بے شمار نعمتیں تیار کر رکھی ہیں ۔ تمہارے اعمال کے بدلے میں تم لوگوں کو جنت کے بالا خانوں میں جگہ دی جائے گی، جہاں تم رنگا رنگ کی نعمتوں کے درمیان عیش کی زندگی بسر کرو گے۔ جنت کے بالاخانوں کا ذکر سورۃ الفرقان کی اس آیت میں بھی ہوا ہے: (اُولٰٓئِکَ یُجْزَوْنَ الْغُرْفَۃَ بِمَا صَبَرُوْا وَیُلَقَّوْنَ فِیْہَا تَحِیَّۃً وَّسَلٰمًا) ’’ یہ وہ لوگ ہیں جن کو ان کے صبر کی جزا میں بالا خانے ملیں گے، ان کا استقبال کیا جائے گا اس میں دعاؤں اور سلام کے ساتھ۔‘‘

      تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْہٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْہَا نِعْمَ اَجْرُ الْعٰمِلِیْنَ: ’’جس کے نیچے ندیاں بہتی ہوں گی، اس میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔ کیا ہی اچھا اجر ہو گا عمل کرنے والوں کا!‘‘

      اس کے بعد چھٹی ہدایت:

UP
X
<>