May 19, 2024

قرآن کریم > آل عمران >surah 3 ayat 193

رَّبَّنَا إِنَّنَا سَمِعْنَا مُنَادِيًا يُنَادِي لِلإِيمَانِ أَنْ آمِنُواْ بِرَبِّكُمْ فَآمَنَّا رَبَّنَا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَكَفِّرْ عَنَّا سَيِّئَاتِنَا وَتَوَفَّنَا مَعَ الأبْرَارِ 

اے ہمارے پروردگار ! ہم نے ایک منادی کو سناجو ایمان کی طرف پکار رہا تھا کہ ’’ اپنے پروردگار پر ایمان لاؤ‘‘ چنانچہ ہم ایمان لے آئے ۔ لہٰذا اے ہمارے پروردگار ! ہماری خاطر ہمارے گناہ بخش دیجئے، ہماری برائیوں کو ہم سے مٹا دیجئے، اور ہمیں نیک لوگوں میں شامل کر کے اپنے پاس بلائیے

 آیت 193:  رَبَّــنَــآ اِنَّــنَا سَمِعْنَا مُنَادِیًا:  ’’اے ہمارے ربّ! ہم نے ایک پکارنے والے کو سنا‘‘

             یُّـنَادِیْ لِلْاِیْمَانِ اَنْ اٰمِنُوْا بِرَبِّکُمْ فَاٰمَنَّا:  ’’جو ایمان کی ندا دے رہا تھا کہ ایمان لاؤ اپنے ربّ پر‘ تو ہم ایمان لے آئے۔‘‘

            ایمان باللہ اور ایمان بالآخرت کے بعد ایسے لوگوں کے کانوں میں جونہی کسی نبی یا رسول کی پکار آتی ہے تو فوراً لبیک کہتے ہیں‘ ذرا بھی دیر نہیں لگاتے۔ جیسے حضرت ابو بکر صدیق  نے فوری طور پر رسول اللہ  کی دعوت قبول کر لی‘ اس لیے کہ ایمان باللہ اور ایمان بالآخرت تک تو وہ خود پہنچ چکے تھے۔ سورۃ الفاتحہ کے مضامین کو ذہن میں تازہ کر لیجیے کہ اولوا الالباب میں سے ایک شخص جو اپنی سلامتی ٔ طبع‘ سلامتی ٔ فطرت اور سلامتی ٔعقل کی رہنمائی میں یہاں تک پہنچ گیا کہ اُس نے اللہ کو پہچان لیا‘ آخرت کو پہچان لیا‘ یہ بھی طے کر لیا کہ اُسے اللہ کی بندگی ہی کا راستہ اختیار کرنا ہے‘ لیکن اس کے بعد وہ نبوت و رسالت کی راہنمائی کا محتاج ہے‘ لہٰذا اللہ تعالیٰ کے حضور دست سوال دراز کرتا ہے: اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَ. یہاں بھی یہی مضمون ہے کہ اب ایسے شخص کے سامنے اگر کسی نبی کی دعوت آئے گی تو اُس کا ردِّعمل کیا ہو گا۔ اب آگے ایک عظیم ترین دُعا آ رہی ہے ۔ یہ اُس دُعا سے جو سورۃ البقرہ کے آخر میں آئی تھی بعض پہلوئوں سے کہیں زیادہ عظیم تر ہے۔

             رَبَّـنَا فَاغْفِرْلَـنَا ذُنُوْبَنَا:  ’’اے ہمارے ربّ  ہمارے گناہ بخش دے!‘‘

              وَکَفِّرْ عَنَّا سَیِّاٰتِنَا:  ’’اور ہماری برائیاں ہم سے دور کر دے!‘‘

            ہمارے نامۂ اعمال کے دھبے بھی دھو دے اور ہمارے دامن کردار کے جو داغ ہیں وہ بھی صاف کر دے۔

             وَتَوَفَّــنَا مَعَ الْاَبْرَارِ:  ’’اور ہمیں وفات  دیجیو اپنے نیکوکار (اور وفادار) بندوں کے ساتھ۔‘‘ 

UP
X
<>