May 2, 2024

قرآن کریم > آل عمران >surah 3 ayat 22

أُولَئِكَ الَّذِينَ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فِي الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ وَمَا لَهُم مِّن نَّاصِرِينَ 

یہ وہ لوگ ہیں جن کے اعمال دنیا اور آخرت میں غارت ہوچکے ہیں اور ان کو کسی قسم کے مددگار نصیب نہیں ہوں گے

 آیت 22:     اُولٰٓئِکَ الَّذِیْنَ حَبِطَتْ اَعْمَالُہُمْ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ:  «یہ وہ لوگ ہیں جن کے تمام اعمال دنیا اور آخرت میں اکارت ہو گئے۔»

     قریش کو یہ زعم تھا کہ ہم خدامِ کعبہ ہیں اور ہمارے پاس جو یہ لوگ حج کرنے آتے ہیں ہم ان کو کھانا کھلاتے ہیں‘ پانی پلاتے ہیں‘ ہماری ان خدمات کے عوض ہمیں بخش دیا جائے گا۔ فرمایا وہ سارے اعمال حبط ہو جائیں گے۔ اگر تو صحیح صحیح پورے دین کو اختیار کرو گے تو ٹھیک ہے‘ ورنہ چاہے خیرات اور بھلائی کے بڑے سے بڑے کام کیے ہوں‘ لوگوں کی فلاح و بہبود کے ادارے قائم کر دیے ہوں‘ اللہ کی نگاہ میں ان کی کوئی حیثیت نہیں۔

      وَمَا لَہُمْ مِّنْ نّٰصِرِیْنَ:  «اور ان کا پھر کوئی مددگار نہیں ہو گا۔» 

UP
X
<>