May 2, 2024

قرآن کریم > آل عمران >surah 3 ayat 30

يَوْمَ تَجِدُ كُلُّ نَفْسٍ مَّا عَمِلَتْ مِنْ خَيْرٍ مُّحْضَرًا وَمَا عَمِلَتْ مِن سُوَءٍ تَوَدُّ لَوْ أَنَّ بَيْنَهَا وَبَيْنَهُ أَمَدًا بَعِيدًا وَيُحَذِّرُكُمُ اللَّهُ نَفْسَهُ وَاللَّهُ رَؤُوفُ بِالْعِبَادِ 

وہ دن یاد رکھو جس دن کسی بھی شخص نے نیکی کا جو کام کیا ہوگا اسے اپنے سامنے موجود پائے گا، اور برائی کا جو کام کیا ہوگا اس کو بھی (اپنے سامنے دیکھ کر) یہ تمنا کرے گا کہ کاش اس کے اور اس کی بدی کے درمیان بہت دور کا فاصلہ ہوتا ! اور اﷲ تمہیں اپنے (عذاب) سے بچاتا ہے، اور اﷲ بندوں پر بہت شفقت رکھتا ہے

 آیت 30:     یَوْمَ تَجِدُ کُلُّ نَفْسٍ مَّا عَمِلَتْ مِنْ خَیْرٍ مُّحْضَرًا:  «(اُس دن کا تصور کرو) جس دن ہر جان اپنے سامنے موجود پائے گی ہر نیکی جو اُس نے کی ہو گی»

             وَّمَا عَمِلَتْ مِنْ سُوْءٍ:  «اور ہر برائی جو اُس نے کمائی ہو گی۔»

            اس کا نقشہ سورۃ الزلزال میں بایں الفاظ کھینچا گیا ہے:  فَمَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ خَیْرًا یَّرَہ  وَمَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ شَرًّا یَّــرَہ. «تو جس نے ایک ذرے کے ہم وزن نیکی کی ہو گی وہ اس کو (بچشم خود)  دیکھ لے گا۔ اور جس نے ایک ذرے کے ہم وزن برائی کی ہو گی وہ اُس کو(بچشم خود)  دیکھ لے گا»۔

             تَوَدُّ لَــوْ اَنَّ بَیْنَہَا وَبَیْنَہ اَمَدًا بَعِیْدًا:  «اور (ہر جان)  یہ چاہے گی کہ کاش اس کے اور اُس (کے نامۂ اعمال)  کے درمیان ایک زمانۂ دراز حائل ہوتا۔»

            اُس وقت ہر انسان یہ چاہے گا کہ کاش میرے اور میرے اعمال نامے کے درمیان بڑا فاصلہ آ جائے اور میری نگاہ بھی اس پر نہ پڑے۔

             وَیُحَذِّرُکُمُ اللّٰہُ نَفْسَہ:  «اور اللہ ڈرا رہا ہے تمہیں اپنے آپ سے۔»

            یعنی تقویٰ اختیار کرنا ہے تو اس کا کرو‘ ڈرنا ہے تو اس سے ڈرو‘ خوف کھانا ہے تو اس سے کھاؤ!

              وَاللّٰہُ رَؤُوْفٌ بِالْعِبَادِ:  «اور اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے حق میں بہت شفیق ہے۔»

            یہ تنبیہات (warnings) وہ تمہیں بار بار اسی لیے دے رہا ہے تاکہ تمہاری عاقبت خراب نہ ہو۔

UP
X
<>