May 17, 2024

قرآن کریم > آل عمران >surah 3 ayat 41

قَالَ رَبِّ اجْعَل لِّيَ آيَةً قَالَ آيَتُكَ أَلاَّ تُكَلِّمَ النَّاسَ ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ إِلاَّ رَمْزًا وَاذْكُر رَّبَّكَ كَثِيرًا وَسَبِّحْ بِالْعَشِيِّ وَالإِبْكَارِ 

انہوں نے کہا : ’’ پروردگار ! میرے لئے کوئی نشانی مقرر کر دیجئے ۔ ‘‘ اﷲ نے کہا : ’’تمہاری نشانی یہ ہوگی کہ تم تین دن تک اشاروں کے سوا کوئی بات نہیں کر سکو گے۔ اور اپنے رب کا کثرت سے ذکر کرتے رہو، اور ڈھلے دن کے وقت بھی اور صبح سویرے بھی اﷲ کی تسبیح کیا کرو ۔ ‘‘

 آیت 41:    قَالَ رَبِّ اجْعَلْ لِّیْ اٰیَۃً:  «انہوں نے عرض کیا: پروردگار! میرے (اطمینان کے)  لیے کوئی نشانی مقرر کر دیں۔»

            مجھے معلوم ہو جائے کہ واقعی ایسا ہونا ہے اور یہ کلام جو میں سن رہا ہوں واقعتا تیری طرف سے ہے۔

             قَالَ اٰیَتُکَ اَلاَّ تُکَلِّمَ النَّاسَ ثَلٰثَۃَ اَیَّامٍ اِلاَّ رَمْزًا:  «(اللہ نے)  فرمایا: تمہارے لیے نشانی یہ ہے کہ اب تم تین دن تک لوگوں سے گفتگو نہیں کر سکو گے سوائے اشارے کنائے کے۔»

            یعنی ان کی قوتِ گویائی سلب ہو گئی اور اب وہ تین دن کسی سے بات نہیں کر سکتے تھے۔

             وَاذْکُرْ رَّبَّکَ کَثِیْرًا:  «اور (اپنے دل میں)  اپنے رب کو کثرت سے یاد کرتے رہو»

              وَّسَبِّحْ بِالْعَشِیِّ وَالْاِبْکَارِ:  «اور تسبیح کیا کرو شام کے وقت بھی اور صبح کے وقت بھی۔» 

UP
X
<>