May 17, 2024

قرآن کریم > آل عمران >surah 3 ayat 42

وَإِذْ قَالَتِ الْمَلاَئِكَةُ يَا مَرْيَمُ إِنَّ اللَّهَ اصْطَفَاكِ وَطَهَّرَكِ وَاصْطَفَاكِ عَلَى نِسَاء الْعَالَمِينَ 

اور (اب اس وقت کا تذکرہ سنو) جب فرشتوں نے کہا تھا کہ : ’’ اے مریم ! بیشک اﷲ نے تمہیں چن لیا ہے، تمہیں پاکیزگی عطا کی ہے اور دنیا جہان کی ساری عورتوں میں تمہیں منتخب کر کے فضیلت بخشی ہے

            حضرت زکریا اور حضرت یحیی کا قصہ بیان ہو گیا کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت زکریا کو شدید ضعیفی کی عمر میں ایک بانجھ اور بوڑھی عورت سے حضرت یحییٰ جیسا بیٹا دے دیا۔ تو کیا یہ عام قانون کے مطابق ہے؟ ظاہر ہے یہ بھی تو معجزہ تھا۔ اسی طرح اس سے ذرا بڑھ کر ایک معجزہ حضرت مسیح کی پیدائش ہے کہ انہیں بغیر باپ کے پیدا فرما دیا۔اب اس کا ذکر آ رہا ہے۔

 آیت 42:   وَاِذْ قَالَتِ الْمَلٰٓئِکَۃُ یٰـمَرْیَمُ: «اور یاد کرو جبکہ کہا فرشتوں نے اے مریم  »

             اِنَّ اللّٰہَ اصْطَفٰٹکِ وَطَہَّرَکِ وَاصْطَفٰٹکِ عَلٰی نِسَآءِ الْعٰلَمِیْنَ:  «یقینا اللہ نے تمہیں چن لیا ہے اور تمہیں خوب پاک کر دیا ہے اور تمہیں تمام جہان کی خواتین پر ترجیح دی ہے۔» 

UP
X
<>