May 17, 2024

قرآن کریم > آل عمران >surah 3 ayat 46

وَيُكَلِّمُ النَّاسَ فِي الْمَهْدِ وَكَهْلاً وَمِنَ الصَّالِحِينَ

اور وہ گہوارے میں بھی لوگوں سے بات کرے گا اور بڑی عمر میں بھی، اور راست باز لوگوں میں سے ہوگا۔‘‘

 آیت 46:   وَیُکَلِّمُ النَّاسَ فِی الْْمَہْدِ وَکَہْلاً:  «اور وہ لوگوں سے گفتگو کرے گا گود میں بھی اور پوری عمر کا ہو کر بھی»

            کہولت چالیس برس کے بعد آتی ہے اور حضرت مسیح کا رفعِ سماوی ۳۳ برس کی عمر میں ہو گیا تھا۔ گویا اس آیت کا تقاضا ابھی پورا نہیں ہوا ہے۔ اور اس سے اندازہ کر لیجیے کہ یہ بات کہنے کی ضرورت کیا تھی؟ پوری عمر کو پہنچ کر تو سبھی بولتے ہیں‘ یہاں اس کا اشارہ کیوں کیا گیا؟ اس لیے تاکہ ہمیں معلوم ہو جائے کہ حضرت مسیح پر موت ابھی وارد نہیں ہوئی‘ بلکہ وہ واپس آئیں گے‘ دنیا میں دوبارہ اتریں گے‘ پھر ان کی کہولت کی عمر بھی ہو گی۔ وہ شادی بھی کریں گے‘ ان کی اولاد بھی ہو گی اور ان کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ نظامِ خلافت علیٰ منہاج النبوۃ کو پوری دنیا میں قائم کرے گا۔

             وَّمِنَ الصّٰلِحِیْنَ:  «اور وہ ہمارے نیکو کار بندوں میں سے ہو گا۔» 

UP
X
<>