April 26, 2024

قرآن کریم > فاطر >sorah 35 ayat 25

وَإِن يُكَذِّبُوكَ فَقَدْ كَذَّبَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ جَاءتْهُمْ رُسُلُهُم بِالْبَيِّنَاتِ وَبِالزُّبُرِ وَبِالْكِتَابِ الْمُنِيرِ

اور اگر یہ لوگ تمہیں جھٹلا رہے ہیں تو جو (کافر) اُن سے پہلے تھے، اُنہوں نے بھی (رسولوں کو) جھٹلایا تھا۔ اُن کے پیغمبر اُن کے پاس کھلی کھلی نشانیاں لے کر، صحیفے لے کر اور روشنی پھیلانے والی کتاب لے کر آئے تھے

آیت ۲۵   وَاِنْ یُّکَذِّبُوْکَ فَقَدْ کَذَّبَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ: ’’اوراگر یہ لوگ آپؐ کو جھٹلائیں تو جھٹلا چکے ہیں وہ لوگ بھی جو ان سے پہلے تھے۔‘‘

        جَآءَتْہُمْ رُسُلُہُمْ بِالْبَیِّنٰتِ وَبِالزُّبُرِ وَبِالْکِتٰبِ الْمُنِیْرِ: ’’ان کے پاس آئے تھے ان کے رسولؑ واضح نشانیاں، صحیفے اور روشن کتابیں لے کر۔‘‘

        آپؐ سے پہلے بہت سے انبیاء و رسل کو ان کی قومیں جھٹلا چکی ہیں، حالانکہ وہ ان کے پاس بہت واضح معجزات، صحیفے اور کتابیں لے کر آئے تھے۔ سورۃ الاعلیٰ کی آخری آیت میں حضرت ابراہیم اور حضرت موسیٰ کے صحائف کا ذکر ہے جبکہ تین الہامی کتابوں (تورات، زبور اور انجیل) کا ذکر قرآن میں متعدد بار آیا ہے۔ 

UP
X
<>