May 2, 2024

قرآن کریم > ص >sorah 38 ayat 88

وَلَتَعْلَمُنَّ نَبَأَهُ بَعْدَ حِينٍ

اور تھوڑے سے وقت کے بعد تمہیں اس کا حال معلوم ہو جائے گا

آیت ۸۸:   وَلَتَعْلَمُنَّ نَبَاَہٗ بَعْدَ حِیْنٍ: ’’اور تم ضرور جان لوگے اس کی اصل خبر ایک وقت کے بعد۔‘‘

        ان لوگوں تک قرآن کا پیغام پہنچ چکا ہے‘ انہیں خاطر خواہ طور پر یاد دہانی کرادی گئی ہے‘ ہر لحاظ سے ان پر حجت قائم ہو چکی ہے۔ اب بہت جلد اس اتمامِ حجت کا نتیجہ ان کے سامنے آ جائے گا۔ سورۃ الطارق میں قرآن کے بارے میں یوں فرمایاگیا ہے: (اِنَّہٗ لَقَوْلٌ فَصْلٌ  وَّمَا ہُوَ بِالْہَزْلِ) یعنی یہ قرآن کوئی بے مقصد کلام نہیں ہے‘ بلکہ یہ فیصلہ کن قول بن کر آیا ہے۔ اب اس کے ذریعے سے حق و باطل کے درمیان فیصلہ ہو جائے گا۔ سورۂ بنی اسرائیل کی آیت ۱۰۵ میں قرآن کا تعارف اِن الفاظ میں کرایا گیا ہے: (وَبِالْحَقِّ اَنْزَلْنٰہُ وَبِالْحَقِّ نَزَلَ) کہ ہم نے اس قرآن کو حق کے ساتھ نازل کیا ہے اور یہ حق کے ساتھ نازل ہوا ہے۔ اب اسی کے ترازو میں قوموں کی تقدیریں تلیں گی اور اسی کی عدالت میں ان کے عروج و زوال سے متعلق فیصلے ہوں گے۔ حضرت عمرفاروق کی روایت سے نبی اکرم کا فرمان ہے: ((اِنَّ اللّٰہَ یَرْفَعُ بِھٰذَا الْکِتَابِ اَقْوَامًا وَیَضَعُ بِہٖ آخَرِیْنَ)) ’’اللہ تعالیٰ اسی کتاب کی بدولت بعض اقوام کو عروج پر پہنچائے گا اور اس کو ترک کر نے کی وجہ سے بعض کو قعرمذلت میں گرا دے گا۔‘‘

UP
X
<>