May 18, 2024

قرآن کریم > الزمر >sorah 39 ayat 70

وَوُفِّيَتْ كُلُّ نَفْسٍ مَّا عَمِلَتْ وَهُوَ أَعْلَمُ بِمَا يَفْعَلُونَ

اور ہر شخص کو اُس کے عمل کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا، اور جو کچھ لوگ کرتے ہیں ، اﷲ اُسے خوب جانتا ہے

آیت ۷۰:  وَوُفِّیَتْ کُلُّ نَفْسٍ مَّا عَمِلَتْ وَہُوَ اَعْلَمُ بِمَا یَفْعَلُوْنَ: ’’اور پورا پورا دے دیا جائے گا ہر جان کو جو کچھ کہ اس نے عمل کیا ہو گا، اور اللہ خوب جانتا ہے جو عمل یہ لوگ کر رہے ہیں ۔‘‘

        اس موضوع سے متعلق قرآن کے مختلف مقامات پر جو اشارے ملتے ہیں ان سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ میدانِ حشر اسی زمین پر ہو گا۔ اس کے لیے زمین کو کھینچ کر پھیلا دیا جائے گا ، جیسا کہ سورۃ الانشقاق کی اس آیت میں فرمایا گیا ہے (وَاِذَا الْاَرْضُ مُدَّتْ) ۔ پھر اسے بالکل ہموار اور چٹیل میدان کی شکل دے دی جائے گی ، اس طرح کہ : لَا تَرٰی فِیْہَا عِوَجًا وَّلَآ اَمْتًا: (طٰہٰ) ’’تم نہیں دیکھو گے اس میں کوئی ٹیڑھ اور نہ کوئی ٹیلا‘‘۔ پھریہیں پر اللہ تعالیٰ کا نزول ہو گا اور یہیں پر فرشتے اتریں گے:وَجَآءَ رَبُّکَ وَالْمَلَکُ صَفًّا صَفًّا: (الفجر) اور یہیں پر حساب کتاب ہوگا۔ گویا قصہ ٔزمین برسرزمین چکایا جائے گا۔

         فیصلوں کے بعد اہل جنت کو جنت کی طرف لے جایا جائے گا اور اہل ِجہنم کو جہنم کی طرف۔ یہ میدانِ حشر کا آخری منظر ہو گا جس کا نقشہ اگلے رکوع میں بڑے پر جلال انداز میں کھینچا جا رہا ہے۔ اس لحاظ سے یہ قرآن کا خاص مقام ہے۔ 

UP
X
<>