May 17, 2024

قرآن کریم > النساء >surah 4 ayat 62

فَكَيْفَ إِذَا أَصَابَتْهُم مُّصِيبَةٌ بِمَا قَدَّمَتْ أَيْدِيهِمْ ثُمَّ جَآؤُوكَ يَحْلِفُونَ بِاللَّهِ إِنْ أَرَدْنَا إِلاَّ إِحْسَانًا وَتَوْفِيقًا

پھر اُس وقت ان کا کیا حال بنتا ہے جب خود اپنے ہاتھوں کے کرتوت کی وجہ سے ان پر کوئی مصیبت آپڑتی ہے ؟ اُس وقت یہ آپ کے پاس اﷲ کی قسمیں کھاتے ہوئے آتے ہیں کہ ہمارا مقصد بھلائی کرنے اور ملاپ کرا دینے کے سوا کچھ نہ تھا

 آیت 62:    فَکَیْفَ اِذَآ اَصَابَتْہُمْ مُّصِیْبَۃٌ بِمَا قَدَّمَتْ اَیْدِیْہِمْ: ’’پھر اُس وقت کیا ہوا جب ان پر کوئی مصیبت آ گئی ان کے اپنے ہاتھوں کے کرتوتوں کی وجہ سے‘‘

            وہ چیختے چلاتے آئے کہ عمر نے ہمارا آدمی مار ڈالا‘ ہمیں اس کا قصاص دلایا جائے۔

             ثُمَّ جَآؤُوْکَ یَحْلِفُوْنَق بِاللّٰہِ: ’’پھر وہ آپ کے پاس آئے اللہ کی قسمیں کھاتے ہوئے‘‘

             اِنْ اَرَدْنَــآ اِلَّآ اِحْسَانًا وَّتَوْفِیْقًا: ’’کہ ہم تو صرف بھلائی اور موافقت چاہتے تھے۔‘‘

            ہم تو عمر  کے پاس محض اس لیے گئے تھے کہ کوئی مصالحت اور راضی نامہ ہو جائے۔ 

UP
X
<>