May 17, 2024

قرآن کریم > النساء >surah 4 ayat 91

سَتَجِدُونَ آخَرِينَ يُرِيدُونَ أَن يَأْمَنُوكُمْ وَيَأْمَنُواْ قَوْمَهُمْ كُلَّ مَا رُدُّوَاْ إِلَى الْفِتْنِةِ أُرْكِسُواْ فِيِهَا فَإِن لَّمْ يَعْتَزِلُوكُمْ وَيُلْقُواْ إِلَيْكُمُ السَّلَمَ وَيَكُفُّوَاْ أَيْدِيَهُمْ فَخُذُوهُمْ وَاقْتُلُوهُمْ حَيْثُ ثِقِفْتُمُوهُمْ وَأُوْلَئِكُمْ جَعَلْنَا لَكُمْ عَلَيْهِمْ سُلْطَانًا مُّبِينًا

 (منافقین میں ) کچھ دوسرے لوگ تمہیں ایسے ملیں گے جو یہ چاہتے ہیں کہ وہ تم سے بھی محفوظ رہیں اور اپنی قوم سے بھی۔ (مگر) جب کبھی ان کو فتنے کی طرف واپس بلایا جائے، وہ اس میں اوندھے منہ جاگرتے ہیں ۔ چنانچہ اگر یہ لوگ تم سے (جنگ کرنے سے) علیحدگی اختیار نہ کریں ، اور نہ تمہیں امن کی پیشکش کریں ، اور نہ اپنے ہاتھ روکیں ، تو ان کو بھی پکڑو، اور جہاں کہیں انہیں پاؤ، انہیں قتل کرو۔ ایسے لوگوں کے خلاف اﷲ نے تم کو کھلا کھلا اختیار دے دیا ہے

 آیت 91:    سَتَجِدُوْنَ اٰخَرِیْنَ یُرِیْدُوْنَ اَنْ یَّــاْمَنُوْکُمْ وَیَاْمَنُوْا قَوْمَہُمْ: ’’تم پاؤ گے ایک اور قسم کے لوگوں کو بھی جو چاہتے ہیں کہ تم سے بھی امن میں رہیں‘ اور اپنی قوم سے بھی امن میں رہیں۔‘‘

             کُلَّمَا رُدُّوْآ اِلَی الْفِتْـنَۃِ اُرْکِسُوْا فِیْہَا: ’’لیکن جب بھی فتنے کی طرف موڑے جاتے ہیں تو اس کے اندر اوندھے ہو جاتے ہیں۔‘‘

            جب بھی آزمائش کا وقت آتا ہے تو اس میں اوندھے منہ گرتے ہیں۔ جب دیکھتے ہیں کہ اپنی قوم کا پلڑا بھاری ہے تو مسلمانوں کے خلاف جنگ کرنے کے لیے تیار ہو جاتے ہیں کہ اب تو ہماری فتح ہونے والی ہے اور ہمیں مالِ غنیمت میں سے حصہ مل جائے گا۔

             فَاِنْ لَّـمْ یَعْتَزِلُــوْکُمْ وَیُلْقُوْآ اِلَـیْـکُمُ السَّلَمَ وَیَکُفُّوْآ اَیْدِیَہُمْ: ’’پس اگر یہ تم سے کنارہ کش نہ رہیں‘ تمہارے سامنے صلح و سلامتی پیش نہ کریں اور اپنے ہاتھ نہ روکیں‘‘

             فَخُذُوْہُمْ وَاقْتُلُوْہُمْ حَیْثُ ثَقِفْتُمُوْہُمْ: ’’تو ان کو پکڑو اور قتل کرو جہاں کہیں بھی پاؤ۔‘‘

              وَاُولٰٓـئِکُمْ جَعَلْنَا لَــکُمْ عَلَیْہِمْ سُلْطٰنًا مُّبِیْنًا: ’’یہ وہ لوگ ہیں جن کے خلاف ہم نے تمہیں سند (اور قوت) عطا کر دی ہے۔‘‘

            ایسے لوگوں کے معاملے میں ہم نے تمہیں کھلا اختیار دے دیا ہے کہ تم ان کے خلاف اقدام  کر سکتے ہو۔

UP
X
<>