May 3, 2024

قرآن کریم > غافر >sorah 40 ayat 38

وَقَالَ الَّذِي آمَنَ يَا قَوْمِ اتَّبِعُونِ أَهْدِكُمْ سَبِيلَ الرَّشَادِ

اور جو شخص ایمان لے آیا تھا اُس نے کہا : ’’ اے قوم ! میری بات مانو، میں تمہیں ہدایت کے راست پر لے جاؤں گا

آیت ۳۸:   وَقَالَ الَّذِیْٓ اٰمَنَ یٰـقَوْمِ اتَّبِعُوْنِ اَہْدِکُمْ سَبِیْلَ الرَّشَادِ: ’’ اور کہا اُس مؤمن نے کہ اے میری قوم کے لوگو! تم میری پیروی کرو‘ میں تمہاری راہنمائی کروں گا نیکی کے راستے پر۔‘‘

        یہ گویا فرعون کی اس بات کا جواب ہے جو اُس نے کہا تھا: (وَمَآ اَہْدِیْکُمْ اِلَّا سَبِیْلَ الرَّشَادِ) ’’اور میں تمہاری راہنمائی نہیں کر رہا مگر کامیابی کے راستے کی طرف‘‘۔ جواب میں مردِ مؤمن نے فرعون ہی کے الفاظ دہراتے ہوئے اہل ِدربار کو مخاطب کیا ہے کہ اگر کوئی ’’سبیل الرشاد‘‘ کی بات کرتا ہے تو آؤ میں تمہیں بتاتا ہوں کہ ’’سبیل الرشاد‘‘ کیا ہے۔ تم میری بات مانو‘ میرے پیچھے آؤ‘ میں تمہاری راہنمائی کرتا ہوں کہ بھلائی اور کامیابی کیا ہوتی ہے اور کون سا راستہ رشد و ہدایت اور فلاح و کامیابی کی طرف جاتا ہے۔ 

UP
X
<>