April 27, 2024

قرآن کریم > غافر >sorah 40 ayat 7

الَّذِينَ يَحْمِلُونَ الْعَرْشَ وَمَنْ حَوْلَهُ يُسَبِّحُونَ بِحَمْدِ رَبِّهِمْ وَيُؤْمِنُونَ بِهِ وَيَسْتَغْفِرُونَ لِلَّذِينَ آمَنُوا رَبَّنَا وَسِعْتَ كُلَّ شَيْءٍ رَّحْمَةً وَعِلْمًا فَاغْفِرْ لِلَّذِينَ تَابُوا وَاتَّبَعُوا سَبِيلَكَ وَقِهِمْ عَذَابَ الْجَحِيمِ

وہ (فرشتے) جو عرش کو اُٹھائے ہوئے ہیں ، اورجو اس کے گرد موجود ہیں ، وہ سب اپنے پروردگار کی حمد کے ساتھ اُس کی تسبیح کرتے رہتے ہیں ، اور اُس پر اِیمان رکھتے ہیں ، اور جو لوگ ایمان لے آئے ہیں اُن کیلئے مغفرت کی دُعا کرتے ہیں (کہ) : ’’ اے ہمارے پروردگار ! تیری رحمت اور علم ہر چیز پر حاوی ہے، اس لئے جن لوگوں نے توبہ کر لی ہے، اور تیرے راستے پر چل پڑے ہیں ، اُن کی بخشش فرمادے، اور اُنہیں دوزخ کے عذاب سے بچالے

آیت ۷:   اَلَّذِیْنَ یَحْمِلُوْنَ الْعَرْشَ وَمَنْ حَوْلَہٗ  ’’وہ (فرشتے) جو عرش کو اٹھائے ہوئے ہیں اور وہ جو ان کے ارد گرد ہیں‘‘

        اس آیت کو پڑھتے ہوئے سورۃ الزمر کی آخری آیت کو ذہن میںرکھیے جس میں میدانِ حشر میں عدالت ِالٰہی کا اختتامی منظر دکھایا گیا تھا:  (وَتَرَی الْمَلٰٓئِکَۃَ حَآفِّیْنَ مِنْ حَوْلِ الْعَرْشِ یُسَبِّحُوْنَ بِحَمْدِ رَبِّہِمْ)  ’’اور تم دیکھو گے فرشتوں کو کہ وہ گھیرے ہوئے ہوں گے عرش کو اور اپنے ربّ کی تسبیح بیان کررہے ہوں گے حمد کے ساتھ‘‘۔ چنانچہ یہاں ان حاملین عرش اور ان کے ساتھی ملائکہ کا ذکر دوبارہ ہو رہا ہے کہ :

         یُسَبِّحُوْنَ بِحَمْدِ رَبِّہِمْ وَیُؤْمِنُوْنَ بِہٖ  ’’وہ سب تسبیح کر رہے ہوتے ہیں اپنے رب کی حمد کے ساتھ اور اُس پر پورا یقین رکھتے ہیں‘‘

         وَیَسْتَغْفِرُوْنَ لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا:  ’’اور اہل ایمان کے لیے استغفار کرتے ہیں۔‘‘

         رَبَّنَا وَسِعْتَ کُلَّ شَیْئٍ رَّحْمَۃً وَّعِلْمًا  ’’اے ہمارے پروردگار! تیری رحمت اور تیرا علم ہر چیز کا احاطہ کیے ہوئے ہے‘‘

         فَاغْفِرْ لِلَّذِیْنَ تَابُوْا وَاتَّبَعُوْا سَبِیْلَکَ  ’’پس بخش دے ُتو اُن لوگوں کو جنہوں نے توبہ کی اور تیرے راستے کی پیروی کی‘‘

        اے پروردگار! ہم تجھ سے کیا عرض کریں؟ تجھے ہر شے کا علم ہے‘ تیری رحمت پہلے ہی ہر چیز کو اپنی گود میں لیے ہوئے ہے۔ پھر بھی ہم تجھ سے تیری رحمت کی درخواست کرتے ہیں اور اہل زمین میں سے جو مؤمنین اور نیک لوگ ہیں ان کے لیے استغفار کرتے ہیں۔ اے پروردگار! تو ان کی خطائیں بخش دے اور ان کے گناہوں سے درگزر فرما! اس آیت سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ قیامت کے دن مؤمنین کے حق میں فرشتے بھی شفاعت کریں گے۔ یہ شفاعت ِحقہ ّہے۔

         وَقِہِمْ عَذَابَ الْجَحِیْمِ:  ’’اور ان کو جہنم کے عذاب سے بچا لے۔‘‘

UP
X
<>