May 2, 2024

قرآن کریم > محمّـد >sorah 47 ayat 24

أَفَلا يَتَدَبَّرُونَ الْقُرْآنَ أَمْ عَلَى قُلُوبٍ أَقْفَالُهَا

بھلا کیا یہ لوگ قرآن پر غور نہیں کرتے، یادلوں پر وہ تالے پڑے ہوئے ہیں جو دلوں پر پڑا کرتے ہیں؟

آیت ۲۴ اَفَلَا یَتَدَبَّرُوْنَ الْقُرْاٰنَ اَمْ عَلٰی قُلُوْبٍ اَقْفَالُہَا: ’’کیا یہ لوگ قرآن پر تدبر ّنہیں کرتے یا ان کے دلوں پر قفل پڑ چکے ہیں!

          اگر یہ لوگ قرآن کے احکام پر غور و فکر کرتے اور اس کے بین السطور ّپیغام کو سمجھنے کی کوشش کرتے تو انہیں معلوم ہو جاتا کہ غلبہ دین کی جدوجہد میں جن جن مراحل سے ان کو سابقہ پڑ رہا ہے ان تمام مراحل کے بارے میں تو انہیں پہلے سے ہی متنبہ کر دیا گیا تھا۔ ذرا دیکھیں سورۃ العنکبوت کی ان آیات میں راہِ حق کی آزمائشوں سے متعلق کیسے دو ٹوک انداز میں بتادیا گیا ہے: اَحَسِبَ النَّاسُ اَنْ یُّتْرَکُوْٓا اَنْ یَّقُوْلُوْٓا اٰمَنَّا وَہُمْ لَا یُفْتَنُوْنَ: ’’کیا لوگوں نے یہ سمجھا تھا کہ وہ چھوڑ دیے جائیں گے صرف یہ کہنے سے کہ ہم ایمان لے آئے اور انہیں آزمایا نہ جائے گا!‘‘وَلَقَدْ فَتَنَّا الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ فَلَیَعْلَمَنَّ اللّٰہُ الَّذِیْنَ صَدَقُوْا وَلَیَعْلَمَنَّ الْکٰذِبِیْنَ:’’ اورہم نے تو ان کو بھی آزمایا تھا جو ان سے پہلے تھے‘ چنانچہ اللہ ظاہر کر کے رہے گا اُن کو جنہوں نے سچ بولا اور ان کو بھی جو جھوٹے ہیں‘‘۔ وَلَیَعْلَمَنَّ اللّٰہُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَلَیَعْلَمَنَّ الْمُنٰفِقِیْنَ: (العنکبوت) ’’اور یقینا اللہ ظاہر کر کے رہے گا سچے اہل ایمان کو ‘اور ظاہر کر کے رہے گا منافقین کو بھی۔

UP
X
<>