May 2, 2024

قرآن کریم > محمّـد >sorah 47 ayat 25

إِنَّ الَّذِينَ ارْتَدُّوا عَلَى أَدْبَارِهِم مِّن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُمُ الْهُدَى الشَّيْطَانُ سَوَّلَ لَهُمْ وَأَمْلَى لَهُمْ

حقیقت یہ ہے کہ جو لوگ حق بات سے پیٹھ پھیر کر مڑ گئے ہیں ، باوجودیکہ ہدایت اُن کے سامنے خوب واضح ہو چکی تھی، اُنہیں شیطان نے پٹی پڑھائی ہے، اور اُنہیں دُور دراز کی اُمیدیں دِلائی ہیں

آیت ۲۵ اِنَّ الَّذِیْنَ ارْتَدُّوْا عَلٰٓی اَدْبَارِہِمْ مِّنْم بَعْدِ مَا تَبَیَّنَ لَہُمُ الْہُدَی الشَّیْطٰنُ سَوَّلَ لَہُمْ وَاَمْلٰی لَہُمْ: ’’یقینا وہ لوگ جو پھر گئے اپنی پیٹھوں کے َبل‘ اس کے بعد کہ ان پر ہدایت واضح ہو چکی ‘ شیطان نے ان کے لیے (ارتداد کا یہ مرحلہ) آسان کر دیا ہے اور انہیں لمبی لمبی امیدیں دلائی ہیں۔

 

          ’’طولِ امل ‘‘کے اس شیطانی چکر میں پڑ کر انسان آخرت کو بالکل ہی فراموش کر دیتاہے۔ ظاہر ہے جس شخص نے لمبی لمبی امیدیں قائم کر کے اپنی زندگی میں بڑے بڑے منصوبے بنا رکھے ہوں ‘ اس کے دل میں شہادت کی تمنا کیسے پیدا ہو سکتی ہے‘ اورایسا شخص میدان جنگ میں جانا بھلا کیونکر پسند کرے گا

 

UP
X
<>