May 7, 2024

قرآن کریم > الأنعام >surah 6 ayat 13

وَلَهُ مَا سَكَنَ فِي اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ

اور رات اور دن میں جتنی مخلوقات آرام پاتی ہیں ، سب اسی کے قبضے میں ہیں ، اور وہ ہر بات کو سنتا، ہر چیز کو جانتا ہے۔ ‘‘

آیت 13: وَلَہ مَا سَکَنَ فِی الَّیْلِ وَالنَّہَارِ وَہُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ:   ’’اور اُسی کا ہے جو کچھ ساکن ہو جاتا ہے رات میں اور (متحرک ہو جاتا ہے) دن کے وقت۔  اور وہ سب کچھ سننے والا ‘ جاننے والا ہے۔‘‘

            یہاں سَکَنَ کے مقابل لفظ تَحَرَّکَ  محذوف ہے۔  ایسے مقابل کے الفاظ کو عام طور پر قرآن مجید میں حذف کر دیا جاتا ہے تا کہ آدمی خود سمجھے۔ جیسے یہاں رات کے ساتھ سکون کا لفظ آیا ہے اور اس کے ساتھ ہی دن کا ذکر کر دیا گیا ہے‘  جبکہ دِن کا وقت سکون کے لیے نہیں ہے۔ لہٰذا بات اس طرح واضح ہو جاتی ہے:  وَلَہ مَا سَکَنَ فِی الَّـیْلِ وَمَا تَحَرَّ کَ فِی النَّھَارِ ’’ اور اُسی کا ہے جو کچھ رات کے وقت سکون پکڑتا ہے اور دن کے وقت متحرک ہو جاتا ہے۔‘‘ 

UP
X
<>