May 19, 2024

قرآن کریم > الأنعام >surah 6 ayat 140

قَدْ خَسِرَ الَّذِينَ قَتَلُواْ أَوْلاَدَهُمْ سَفَهًا بِغَيْرِ عِلْمٍ وَحَرَّمُواْ مَا رَزَقَهُمُ اللَّهُ افْتِرَاء عَلَى اللَّهِ قَدْ ضَلُّواْ وَمَا كَانُواْ مُهْتَدِينَ 

حقیقت یہ کہ وہ لوگ بڑے خسارے میں ہیں جنہوں نے اپنی اولاد کو کسی علمی وجہ کے بغیر محض حماقت سے قتل کیا ہے، اور اﷲ نے جو رزق ان کو دیا تھا اُسے اﷲ پر بہتان باندھ کر حرام کر لیا ہے۔ وہ بری طرح گمراہ ہوگئے ہیں ، اور کبھی ہدایت پر آئے ہی نہیں

آیت 140:   قَدْ خَسِرَ الَّذِیْنَ قَتَلُوْٓا اَوْلاَدَہُمْ سَفَہًا بِغَیْرِعِلْمٍ وَّحَرَّمُوْا مَا رَزَقَہُمُ اللّٰہُ افْتِرَآءً عَلَی اللّٰہِ:  ’’یقینا نامراد ہوئے وہ لوگ جنہوں نے اپنی اولاد کو قتل کیا بے وقوفی سے، بغیر علم کے، اور انہوں نے حرام کر لیا (اپنے اوپر) وہ رزق جو اللہ نے انہیں دیا تھا اللہ پر افترا کرتے ہوئے۔ ،،

            یعنی ان ساری غلط رسومات کا انتساب وہ لوگ اللہ کے نام کرتے تھے۔ دوسری طرف وہ بتوں کے نام پر قربانیاں دیتے اور استھانوں پر نذرانے بھی چڑھاتے تھے۔ اسی طرح کے نذرانے وہ اللہ کے نام پر بھی دیتے تھے۔ یہ سارے معاملات ان کے ہاں اللہ تعالی اور بتوں کے لیے مشترکہ طور پر چل رہے تھے۔ اس طرح انہوں نے سارا دین مشتبہ اور گڈ مڈ کر دیا تھا۔

            قَدْ ضَلُّوْا وَمَا کَانُوْا مُہْتَدِیْنَ:  ’’وہ گمراہ ہو چکے ہیں اور اب ہدایت پر آنے والے نہیں ہیں۔،، 

UP
X
<>