May 4, 2024

قرآن کریم > الأنعام >surah 6 ayat 38

وَمَا مِن دَآبَّةٍ فِي الأَرْضِ وَلاَ طَائِرٍ يَطِيرُ بِجَنَاحَيْهِ إِلاَّ أُمَمٌ أَمْثَالُكُم مَّا فَرَّطْنَا فِي الكِتَابِ مِن شَيْءٍ ثُمَّ إِلَى رَبِّهِمْ يُحْشَرُونَ 

اور زمین میں جتنے جانور چلتے ہیں ، اور جتنے پرندے اپنے پروں سے اُڑتے ہیں ، وہ سب مخلوقات کی تم جیسی ہی اصناف ہیں ۔ ہم نے کتا ب (یعنی لوحِ محفوظ) میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ پھر ان سب کو جمع کر کے ان کے پروردگار کی طرف لے جایا جائے گا

آیت 38:   وَمَا مِنْ دَآبَّۃٍ فِی الْاَرْضِ وَلاَ طٰٓئِرٍ یَّطِیْرُ بِجَنَاحَیْہِ اِلَّآ اُمَمٌ اَمْثَالُـکُمْ:   ’’اور نہیں  ہے زمین پر چلنے والا کوئی بھی جانور اور نہ کوئی پرندہ جو اپنے دونوں  بازوؤں  سے اڑتا ہے ، مگر وہ بھی تمہاری ہی طرح کی اُمتیں  ہیں۔،،

            ان تمام جانوروں،  پرندوں  اور کیڑوں  مکوڑوں  کے رہنے سہنے کے بھی اپنے اپنے طور طریقے اور نظام ہیں ،  ان کے اپنے leaders ہوتے ہیں ۔ یہ چیزیں  آج کی سائنسی تحقیق سے ثابت شدہ ہیں ۔ چیونٹیوں  کی ایک ملکہ ہوتی ہے،  جس کے ماتحت وہ رہتی اور کام وغیرہ کرتی ہیں ۔ اسی طرح شہد کی مکھیوں  کی بھی ملکہ ہوتی ہے۔

            مَا فَرَّطْنَا فِی الْکِتٰبِ مِنْ شَیْئٍ ثُمَّ اِلٰی رَبِّہِمْ یُحْشَرُوْنَ:   ’’ہم نے تو اپنی کتاب میں  کسی شے کی کوئی کمی نہیں  رکھی ہے، پھر یہ اپنے رب کی طرف لوٹائے جائیں  گے۔،،

            قرآن میں  ہم نے ہر طرح کے دلائل دے دیے ہیں،  ہر طرح کے شواہد پیش کر دیے ہیں،  ہر طرح سے استشہاد کر دیا ہے۔ ان سب کو آخر کار اپنے رب کے حضور پیش ہونا ہے۔ وہاں  پر ہر ایک کواپنے کیے کا پورا بدلہ مل جائے گا۔

UP
X
<>