May 3, 2024

قرآن کریم > الـبلد >sorat 90 ayat 16

أَوْ مِسْكِينًا ذَا مَتْرَبَةٍ

یا کسی مسکین کو جو مٹی میں رُل رہا ہو، ۔

آيت 16: أَوْ مِسْكِينًا ذَا مَتْرَبَةٍ: «يا اس محتاج كو جو مٹى ميں رل رها هے۔»

        يه وه فلسفه هے جس پر سورة الحديد كے مطالعه كے دوران تفصيل سے گفتگو هوچكى هے۔ يه مشكل گھاٹى دراصل حُب مال كى وه چٹان هے جو متعلقه انسان كے ليے بھلائى كے راستے كو مسدود كيے كھڑى هے۔ سورة الحديد كى آيت 18 كى وضاحت كرتے هوئے ميں نے اسے گاڑى كى بريك سے تشبيه دى تھى۔ چناں چه مذكوره گھاٹى كو عبور كرنے يا گاڑى كى بريك كو كھولنے كا واحد طريقه يه هے كه انسان اپنے مال كو الله كى رضا كے ليے محتاجوں اور ناداروں كى مدد كرنے اور بھلائى كے دوسرے كاموں پر دل كھول كر خرچ كرے۔ يعنى مال كى محبت كى آلودگى كو دل سے صاف كرنے كا طريقه يهى هے كه اپنے پيارے مال كو الله تعالى كى محبت پر قربان كرديا جائے۔ ياد ركھيں! حُب مال كى گندگى كو دل سے نكالے بغير انسان كو ايمان كى حلاوت نصيب نهيں هوتى۔ (اس مضمون كى مزيد وضاحت كے ليے ملاحظه هو سورة الحديد آيات: 17 يا 20 كى تشريح۔)

UP
X
<>