April 26, 2024

قرآن کریم > اللـيـل >sorah 92 ayat 8

وَأَمَّا مَنْ بَخِلَ وَاسْتَغْنَى

رہا وہ شخص جس نے بخل سے کام لیا، اور (اﷲ سے) بے نیازی اختیار کی

آيت 8: وَأَمَّا مَنْ بَخِلَ: «اور جس نے بخل كيا»

          پهلى تين خصوصيات كى ترتيب ذهن ميں ركھيے اور نوٹ كيجيے كه «اعطاء» كے مقابلے ميں يهاں بخل آگيا هے۔

وَاسْتَغْنَى: «اور بے پروائى اختيار كى۔»

          بھلائى اور خير كے راستے كى تين خصوصيات ميں اعطاء كے بعد تقوى يعنى پھونك پھونك كر قدم ركھنے اور ذمه دارى كے احساس كا بيان تھا۔ اس كے مقابلے ميں يهاں لا ابالى پن، لا پرواهى اور بے نيازى (استغناء) كا تذكره هے۔ گويا ايك شخص حلال و حرام كى تميز سے ناآشنا اور نيكى وبدى كے تصور سے بيگانه اپںى دھن ميں مست چلا جارها هے۔ كسى كے جذبات كو ٹھيس پهنچتى هے تو اس كى بلا سے، كسى كى عزت پر حرف آتا رهے، كسى كے جان و مال كى حرمت پامال هوتى هے تو بھى پروا نهيں! غرض اپنى سوچ هے، اپنى مرضى هے اور اپنے كام سے كام هے:

دريا كو اپنى موج كى طغيانيوں سے كام     كشتى كسى كى پار هو يا درميان رهے!

UP
X
<>