May 6, 2024

قرآن کریم > يونس >surah 10 ayat 19

وَمَا كَانَ النَّاسُ إِلاَّ أُمَّةً وَاحِدَةً فَاخْتَلَفُواْ وَلَوْلاَ كَلِمَةٌ سَبَقَتْ مِن رَّبِّكَ لَقُضِيَ بَيْنَهُمْ فِيمَا فِيهِ يَخْتَلِفُونَ 

اور (شروع میں ) تمام انسان کسی اور دین کے نہیں ، صرف ایک ہی دین کے قائل تھے۔ پھر بعد میں وہ آپس میں اختلاف کر کے الگ الگ ہوئے۔ اور اگر تمہارے پروردگار کی طرف سے ایک بات پہلے سے طے نہ ہو چکی ہوتی تو جس معاملے میں یہ لوگ اختلاف کر رہے ہیں ، اُس کا فیصلہ (دنیا ہی میں ) کر دیا جاتا

 آیت ۱۹:  وَمَا کَانَ النَّاسُ اِلآَّ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً فَاخْتَلَفُوْا:  «اور نہیں تھے لوگ مگر ایک ہی اُمت، پھر (بعد میں) انہوں نے اختلاف کیا۔»

            یہ مضمون سورۃ البقرۃ میں بھی گزر چکا ہے۔ حضرت آدم سے انسانوں کی نسل چلی ہے، چنانچہ جس طرح تمام انسان نسلاً ایک تھے اسی طرح نظریاتی طور پر بھی وہ سب ایک ہی اُمت تھے۔ بنی نوع ِانسان کے مابین تمام نظریاتی اختلافات بعد کی پیداوار ہیں۔

             وَلَوْلاَ کَلِمَۃٌ سَبَقَتْ مِنْ رَّبِّکَ:  «اور اگر ایک بات تیرے رب کی طرف سے پہلے سے طے نہ پا چکی ہوتی»

            اللہ تعالیٰ نے ہر فرد اور ہر قوم کے لیے ایک اجل مقرر فر ما دی ہے۔ اسی طرح پوری کائنات کی اجل بھی طے شدہ ہے۔ اگر یہ سب کچھ طے نہ ہو چکا ہوتا:

             لَقُضِیَ بَیْنَہُمْ فِیْمَا فِیْہِ یَخْتَلِفُوْنَ:  «تو فیصلہ کر دیا جاتاان کے مابین ان تمام چیزوں میں جن میں یہ اختلاف کر رہے ہیں۔» 

UP
X
<>