May 19, 2024

قرآن کریم > يونس >surah 10 ayat 49

قُل لاَّ أَمْلِكُ لِنَفْسِي ضَرًّا وَلاَ نَفْعًا إِلاَّ مَا شَاء اللَّهُ لِكُلِّ أُمَّةٍ أَجَلٌ إِذَا جَاء أَجَلُهُمْ فَلاَ يَسْتَأْخِرُونَ سَاعَةً وَلاَ يَسْتَقْدِمُونَ 

 (اے پیغمبر ! ان سے) کہہ دو کہ : ’’ میں تو خود اپنی ذات کو بھی نہ کوی فائدہ پہنچانے کا اختیار رکھتا ہوں ، نہ نقصان پہنچانے کا، مگر جتنا اﷲ چاہے۔ ہر اُمت کا ایک وقت مقرر ہے۔ چنانچہ جب اُن کا وہ وقت آجاتا ہے تو وہ اُس سے نہ ایک گھڑی پیچھے جا سکتے ہیں ، نہ آگے آسکتے ہیں ۔ ‘‘

 آیت ۴۹:  قُلْ لَّآ اَمْلِکُ لِنَفْسِیْ ضَرًّا وَّلاَ نَفْعًا اِلاَّ مَا شَآءَ اللّٰہُ:  «(اے نبی !) آپ کہہ دیجیے کہ میں تو خود اپنی جان کے لیے بھی کوئی اختیار نہیں رکھتا، نہ کسی ضرر کا نہ نفع کا، سوائے اس کے جو اللہ چاہے۔»

             لِکُلِّ اُمَّۃٍ اَجَلٌ:  «ہر اُمت کے لیے ایک وقت معین ّہے۔»

            جیسے ہر اُمت کے لیے ایک رسول ہے، اسی طرح ہر اُمت کے لیے اس کی اجل (مہلت کی مدت) بھی مقرر کر دی گئی ہے۔ اللہ کی مشیت اور حکمت کے مطابق ان کے لیے مقرر کردہ وقت بہر حال پورا ہو کر رہتا ہے۔

             اِذَا جَآءَ اَجَلُہُمْ فَلاَ یَسْتَاْخِرُوْنَ سَاعَۃً وَّلاَیَسْتَقْدِمُوْنَ:  «جب ان کا وقت آ جاتا ہے تو پھر نہ تو وہ اس کوایک گھڑی مؤخر کر سکتے ہیں اور نہ ہی اسے پہلے لا سکتے ہیں۔» 

UP
X
<>