May 19, 2024

قرآن کریم > يونس >surah 10 ayat 50

قُلْ أَرَأَيْتُمْ إِنْ أَتَاكُمْ عَذَابُهُ بَيَاتًا أَوْ نَهَارًا مَّاذَا يَسْتَعْجِلُ مِنْهُ الْمُجْرِمُونَ 

ان سے کہو کہ : ’’ ذرا مجھے یہ بتاؤ کہ اگر اﷲ کا عذاب تم پر رات کے وقت آئے یا دن کے وقت تو اُس میں کونسی ایسی (اشتیاق کے قابل) چیز ہے جس کے جلد آنے کا یہ مجرم لوگ مطالبہ کر رہے ہیں ؟

 آیت ۵۰:  قُلْ اَرَءَیْتُمْ اِنْ اَتٰکُمْ عَذَابُہ بَیَاتًا اَوْ نَہَارًا مَّاذَا یَسْتَعْجِلُ مِنْہُ الْمُجْرِمُوْنَ:  «(اے نبی ! ان سے ) کہیے کیا تم نے غور کیا کہ اگر تمہارے اوپر اللہ کا عذاب (ناگہاں) آ دھمکے رات کو یا دن کے وقت، تو وہ کیا شے ہے جس کے بل پر یہ مجرم جلدی مچا رہے ہیں؟»

            یعنی یہ جو تم سینہ تان کر کہتے ہو کہ لے آؤ عذاب! اورپھر کہتے ہو کہ آ کیوں نہیں جاتا ہم پر عذاب! اور پھر استہزائیہ انداز میں استفسار کرتے ہو کہ یہ عذاب کا وعدہ کب پورا ہونے جا رہا ہے؟ تو کبھی تم لوگوں نے اس پہلو پر بھی غور کیا ہے کہ اگر وہ عذاب کسی وقت اچانک تم پر آ ہی گیا، رات کی کسی گھڑی میں یا دن کے کسی لمحے میں، تو اس سے حفاظت کے لیے تم نے کیا بندوبست کر رکھا ہے؟ آخر تم لوگ کس بل بوتے پر عذاب کو للکار رہے ہو؟ کس چیز کے بھروسے پر تم اس طرح جسارتیں کر رہے ہو؟

UP
X
<>