May 18, 2024

قرآن کریم > يونس >surah 10 ayat 64

لَهُمُ الْبُشْرَى فِي الْحَياةِ الدُّنْيَا وَفِي الآخِرَةِ لاَ تَبْدِيلَ لِكَلِمَاتِ اللَّهِ ذَلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ 

اُن کیلئے خوشخبر ی ہے دنیوی زندگی میں بھی، اور آخرت میں بھی۔ اﷲ کی باتوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوتی۔ یہی زبردست کامیابی ہے

 آیت ۶۴:  لَہُمُ الْبُشْرٰی فِی الْْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَفِی الْاٰخِرَۃِِ:  «اُن کے لیے دنیا کی زندگی میں بھی بشارتیں ہیں اور آخرت میں بھی۔»

            ان بشارتوں کے بارے میں ہم سورۃ التوبہ کی آیت ۵۲ میں پڑھ چکے ہیں:  ہَلْ تَرَبَّصُوْنَ بِنَآ اِلآَّ اِحْدَی الْحُسْنَیَیْنِ.  یعنی ہمارے لیے تو دو اچھائیوں کے سوا کسی تیسری چیز کا تصور ہی نہیں ہے، ہمارے لیے تو بشارت ہی بشارت ہے۔ اور اگر بالفرض دنیا میںکوئی تکلیف آ بھی جائے تو بھی کوئی غم نہیں، کیونکہ ہمارے اوپر جو بھی تکلیف آتی ہے وہ ہمارے رب ہی کی طرف سے آتی ہے۔ جیسے سورۃ التوبہ آیت ۵۱ میں فرمایا گیا:  قُلْ لَّنْ یُّصِیْبَنَآ اِلاَّ مَا کَتَبَ اللّٰہُ لَنَا ہُوَ مَوْلٰــنَا.  چنانچہ اس میں گھبرانے کی کیا بات ہے؟ وہ ہمارا دوست ہے، اور دوست کی طرف سے اگر کوئی تکلیف بھی آ جائے تو سر آنکھوں پر۔ ہمیں معلوم ہے کہ اس تکلیف میں بھی ہمارے لیے خیر اور بھلائی ہی ہو گی۔

             لاَ تَبْدِیْلَ لِکَلِمٰتِ اللّٰہِ ذٰلِکَ ہُوَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ:  « اللہ کی باتوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوسکتی۔ یہی تو ہے بہت بڑی کامیابی۔» 

UP
X
<>