May 18, 2024

قرآن کریم > يونس >surah 10 ayat 88

وَقَالَ مُوسَى رَبَّنَا إِنَّكَ آتَيْتَ فِرْعَوْنَ وَمَلأهُ زِينَةً وَأَمْوَالاً فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا رَبَّنَا لِيُضِلُّواْ عَن سَبِيلِكَ رَبَّنَا اطْمِسْ عَلَى أَمْوَالِهِمْ وَاشْدُدْ عَلَى قُلُوبِهِمْ فَلاَ يُؤْمِنُواْ حَتَّى يَرَوُاْ الْعَذَابَ الأَلِيمَ 

اور موسیٰ نے کہا : ’’ اے ہمارے پروردگار ! آپ نے فرعون اوراُس کے سرداروں کو دُنیوی زندگی میں بڑی سج دھج اور مال و دولت بخشی ہے۔ اے ہمارے پروردگار ! اس کا نتیجہ یہ ہو رہا ہے کہ وہ لوگوں کو آپ کے راستے سے بھٹکا رہے ہیں ۔ اے ہمارے پروردگار ! اُن کے مال ودولت کو تہس نہس کر دیجئے، اور اُن کے دلوں کو اتنا سخت کر دیجئے کہ وہ اُس وقت تک ایمان نہ لائیں جب تک دردناک عذاب آنکھوں سے نہ دیکھ لیں۔ ‘‘

 آیت ۸۸:  وَقَالَ مُوْسٰی رَبَّنَآ اِنَّکَ اٰتَیْتَ فِرْعَوْنَ وَمَلَاَہ زِیْنَۃً وَّاَمْوَالاً فِی الْْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا:  «اور موسی ٰ نے عرض کیا کہ اے ہمارے پروردگار! تُو نے فرعون اور اس کے سرداروں کو سامانِ زیب و زینت اور اموال عطا کر دیے ہیں دنیا کی زندگی میں»

             رَبَّنَا لِیُضِلُّوْا عَنْ سَبِیْلِکَ:  «پروردگار! اس لیے کہ وہ لوگوں کو گمراہ کریں تیرے راستے سے!»

            ان کے پاس طاقت ہے، اقتدار ہے، اختیار ہے، دولت ہے، جاہ وحشم ہے۔ لوگ ان کے رعب و دبدبے کے خوف اور مال و دولت کے لالچ سے گمراہ ہو رہے ہیں۔ پروردگار! کیا تو نے انہیں یہ سب کچھ اس لیے دے رکھا ہے کہ وہ تیرے بندوں کو تیرے سیدھے راستے سے گمراہ کریں؟

             رَبَّنَا اطْمِسْ عَلٰٓی اَمْوَالِہِمْ وَاشْدُدْ عَلٰی قُلُوْبِہِمْ:  «اے ہمارے رب! اب ان کے اموال کو برباد کر دے اور ان کے دلوں میں سختی پیدا کر دے»

             فَلاَ یُؤْمِنُوْا حَتّٰی یَرَوُا الْعَذَابَ الْاَلِیْمَ:  «کہ یہ ایمان نہ لائیںجب تک کہ یہ کھلم کھلا دیکھ نہ لیں عذاب ِالیم کو۔»

            اور جب وہ عذاب کو دیکھ لیں گے تو پھر ان کا ایمان انہیں کچھ فائدہ نہیں دے گا، کیونکہ اُس وقت کا ایمان اللہ کے ہاں معتبر نہیں ہے۔ یہ حضرت موسیٰ کی آلِ فرعون سے بیزاری کی آخری حد ہے۔ اگرچہ نبی ایک ایک فرد کے لیے ایمان کا خواہش مند ہوتا ہے، مگر فرعون اور اس کے سرداراہل ایمان کو ستانے اور اذیتیں دینے میں اس حد تک آگے جا چکے تھے کہ حضرت موسیٰ خود اللہ تعالیٰ سے دعا مانگ رہے ہیں کہ اے اللہ! اب ان لوگوں کے دلوں کو سخت کر دے، ان کے دلوں پر مہریں لگا دے، تا کہ تیرا عذاب آنے تک انہیں ایمان نصیب ہی نہ ہو۔ اس لیے کہ جو کچھ انہوں نے اللہ اور اہل ایمان کی دشمنی میں کیا ہے اس کی سزا انہیں مل جائے۔ 

UP
X
<>