May 17, 2024

قرآن کریم > هود >surah 11 ayat 46

قَالَ يَا نُوحُ إِنَّهُ لَيْسَ مِنْ أَهْلِكَ إِنَّهُ عَمَلٌ غَيْرُ صَالِحٍ فَلاَ تَسْأَلْنِ مَا لَيْسَ لَكَ بِهِ عِلْمٌ إِنِّي أَعِظُكَ أَن تَكُونَ مِنَ الْجَاهِلِينَ

اﷲ نے فرمایا : ’’ یقین جانو وہ تمہارے گھروالوں میں سے نہیں ہے۔ وہ تو ناپاک عمل کا پلندہ ہے۔لہٰذا مجھ سے ایسی چیز نہ مانگو جس کی تمہیں خبر نہیں ، میں تمہیں نصیحت کرتا ہوں کہ تم نادانوں میں شامل نہ ہو۔ ‘‘

 آیت ۴۶:  قَالَ یٰنُوْحُ اِنَّہ لَیْسَ مِنْ اَہْلِکَ اِنَّہ عَمَلٌ غَیْرُ صَالِحٍ:  «اللہ نے فرمایا کہ اے نوح ! وہ تمہارے اہل میں سے نہیں ہے، اس کے اعمال غیر صالح ہیں۔»

            اُس کے نظریات، اُس کے عقائد، اُس کا کردار سب کافرانہ تھے۔  وہ آپ کے اہل میں کیسے شمار ہو سکتا ہے؟ نبی کا گھرانا صرف نسب سے نہیں بنتا بلکہ ایمان و عمل صالح سے بنتا ہے۔  چنانچہ وہ آپ کے نسبی خاندان کا ایک رکن ہونے کے علی الرغم آپ کے ایمانی و اخلاقی خاندان کا فرد نہیں تھا۔  

             فَلاَ تَسْئَلْنِ مَا لَیْسَ لَکَ بِہ عِلْمٌ:  «توآپ  مجھ سے اُس چیز کا سوال نہ کریں جس کے بارے میں آپ  کو علم نہیں۔ »

             اِنِّیْٓ اَعِظُکَ اَنْ تَکُوْنَ مِنَ الْجٰہِلِیْنَ:  «میں آپ  کو نصیحت کرتا ہوں کہ آپ  جذبات سے مغلوب ہوجانے والوں میں سے نہ بنیں۔ »

            یہ بہت سخت انداز ہے۔ یاد کیجیے کہ سورۃ الانعام کی (آیت: ۳۵) میں محمد رسول اللہ سے بھی اس طرح کے الفاظ فرمائے گئے ہیں۔ 

UP
X
<>