May 18, 2024

قرآن کریم > هود >surah 11 ayat 63

قَالَ يَا قَوْمِ أَرَأَيْتُمْ إِن كُنتُ عَلَى بَيِّنَةً مِّن رَّبِّي وَآتَانِي مِنْهُ رَحْمَةً فَمَن يَنصُرُنِي مِنَ اللَّهِ إِنْ عَصَيْتُهُ فَمَا تَزِيدُونَنِي غَيْرَ تَخْسِيرٍ 

صالح نے کہا : ’’ اے میری قوم ! ذرا مجھے بتاؤ کہ اگر میں اپنے پروردگار کی طرف سے آئی ہوئی ایک روشن ہدایت پر قائم ہوں ، اور اُس نے مجھے خاص اپنے پاس سے ایک رحمت (یعنی نبوت) عطا فرمائی ہے، پھر بھی اگر میں اُس کی نافرمانی کروں تو کون ہے جو مجھے اﷲ (کی پکڑ) سے بچالے ؟ لہٰذا تم (میرے فرائض سے روک کر) بربادی میں مبتلا کرنے کے سوا مجھے اور کیا دے رہے ہو ؟

 آیت ۶۳:  قَالَ یٰقَوْمِ اَرَءَیْتُمْ اِنْ کُنْتُ عَلٰی بَیِّنَۃٍ مِّنْ رَّبِّیْ:  «صالح  نے کہا: اے میری قوم کے لوگو! ذرا سوچوتو سہی، اگر میں (پہلے سے ہی) اپنے رب کی طرف سے بینہ ّپر تھا»

            حضرت صالح نے بھی وہی بات کہی کہ دیکھو میری گزشتہ زندگی تمہارے سامنے ہے۔  میرا کردار اور میرااخلاق گواہ ہے کہ میں اس سے پہلے تمہارے معاشرے کا ایک صالح کردار اور سلیم الفطرت انسان تھا۔  

             وَاٰتٰنِیْ مِنْہُ رَحْمَۃً:  «اور اللہ نے مجھے اپنے پاس سے خاص رحمت بھی عطا کر دی»

            اور اب میرے پاس اللہ کی طر ف سے وحی بھی آ گئی ہے، اللہ نے اپنی رحمت ِخاص سے مجھے نبوت سے بھی سرفراز فرما دیا ہے۔

             فَمَنْ یَّنْصُرُنِیْ مِنَ اللّٰہِ اِنْ عَصَیْتُہ فَمَا تَزِیْدُوْنَنِیْ غَیْرَ تَخْسِیْرٍ:  «تو اب اگر میں اُس کی نافرمانی کروں تو مجھے اللہ (کی پکڑ) سے کون بچائے گا؟ تم تو اضافہ نہیں کرو گے میرے لیے مگر خسارہ ہی میں!»

            یعنی اگر میں اپنی فطرتِ سلیم اور وحی الٰہی کی راہنمائی کے باوجود اس دعوتِ حق کو چھوڑ کر تمہیں خوش کرنے کے لیے گمراہی کا طریقہ اختیار کر لوں تو مجھے اللہ تعالیٰ کی گرفت سے کون بچائے گا؟ تمہاری اس طرح کی باتوں سے تو معلوم ہوتا ہے کہ تم لوگ میری تباہی کے درپے ہو۔ 

UP
X
<>