May 19, 2024

قرآن کریم > هود >surah 11 ayat 91

قَالُواْ يَا شُعَيْبُ مَا نَفْقَهُ كَثِيرًا مِّمَّا تَقُولُ وَإِنَّا لَنَرَاكَ فِينَا ضَعِيفًا وَلَوْلاَ رَهْطُكَ لَرَجَمْنَاكَ وَمَا أَنتَ عَلَيْنَا بِعَزِيزٍ 

وہ بولے : ’’ اے شعیب ! تمہاری بہت سی باتیں تو ہماری سمجھ ہی میں نہیں آتیں ، اور ہم دیکھ رہے ہیں کہ تم ہمارے درمیان ایک کمزور آدمی ہو، اور اگر تمہارا خاندان نہ ہوتا تو ہم تمہیں پتھر مار مار کر ہلاک کر دیتے۔ ہم پر تمہارا کچھ زور نہیں چلتا۔ ‘‘

 آیت ۹۱:  قَالُوْا یٰشُعَیْبُ مَا نَفْقَہُ کَثِیْرًا مِّمَّا تَقُوْلُ:  «انہوں نے کہا : اے شعیب !تم جو کچھ کہتے ہو اس میں سے اکثر باتیں ہماری سمجھ میں نہیں آتیں»

            جب ذہنوں کے سانچے بگڑ جائیں اور سوچوں کے زاویے بدل جائیں تو پھر سیدھی بات بھی سمجھ میں نہیں آتی۔

             وَاِنَّا لَنَرٰکَ فِیْنَا ضَعِیْفًا وَلَوْلاَ رَہْطُکَ لَرَجَمْنٰکَ وَمَـآ اَنْتَ عَلَیْنَا بِعَزِیْزٍ:  «اور ہم تو دیکھتے ہیں تمہیں اپنے درمیان ایک کمزور آدمی۔ اور اگر تمہارا خاندان نہ ہوتا تو ہم تمہیں (کبھی کا) سنگسار کر چکے ہوتے، اور تم ہم پر غالب نہیں ہو۔ »

            یہاں پر ایک اہم نکتہ یہ سمجھ لیں کہ جس زمانے میں جو سورت نازل ہوئی ہے اس میں نبی اکرم اور آپ کے صحابہ کرام کو پیش آنے والے معروضی حالات کے ساتھ تطابق پیدا کیا گیا ہے۔  یعنی گزشتہ اقوام کے واقعات جو مختلف سورتوں میں تواتر کے ساتھ بار بار آئے ہیں یہ تکرارِ محض نہیں ہے، بلکہ حضور کی دعوت و تحریک کو جس دور میں جن مسائل کا سامنا ہوتا تھا اس خاص دور میں نازل ہونے والی سورتوں میں ان مسائل کی مناسبت سے پچھلی اقوام کے حالات وواقعات سے وہ باتیں نمایاں کی جاتی تھیں جن میں حضور اور اہل ایمان کے لیے راہنمائی اور دلجوئی کا سامان موجود ہوتا۔  چنانچہ آیت زیر نظر میں حضرت شعیب کے خاندان اور قبیلے کی حمایت کی بات اس لیے ہوئی ہے کہ اِدھر مکہ میں حضور کو بھی کچھ ایسے ہی حالات کا سامنا تھا۔  اُس زمانے میں بنو ہاشم کے سردار آپ کے چچا ابو طالب تھے جنہیں حضور سے بہت محبت تھی اور آپ نے اپنے بچپن کا کچھ عرصہ ان کے سایۂ عاطفت میں گزارا تھا۔  انہی کی وجہ سے آپ کو پورے قبیلہ بنی ہاشم کی پشت پناہی حاصل تھی۔ اگر اُس وقت بنو ہاشم کی سرداری کہیں ابو لہب کے پاس ہوتی تو آپ کواپنے خاندان اور قبیلہ کی یہ حمایت حاصل نہ ہوتی، اس طرح مشرکین مکہ کو آپ کے خلاف (معاذ اللہ) کوئی انتہائی اقدام کرنے کا موقع مل جاتا۔  لہٰذا یہاں حالات میں تطابق اس طرح پیدا کیا گیا ہے کہ جس طرح اللہ تعالیٰ نے آج مکہ میں بنو ہاشم کی حمایت سے محمد رسول اللہ کو ایک محفوظ قلعہ مہیا فرما دیا ہے، بالکل اسی نوعیت کی حفاظت اُس وقت اللہ تعالیٰ نے حضرت شعیب کو اُن کے خاندان کی حمایت کی صورت میں بھی عطا فرمائی تھی۔ 

UP
X
<>