May 3, 2024

قرآن کریم > يوسف >surah 12 ayat 30

وَقَالَ نِسْوَةٌ فِي الْمَدِينَةِ امْرَأَةُ الْعَزِيزِ تُرَاوِدُ فَتَاهَا عَن نَّفْسِهِ قَدْ شَغَفَهَا حُبًّا إِنَّا لَنَرَاهَا فِي ضَلاَلٍ مُّبِينٍ 

اور شہر میں کچھ عورتیں یہ باتیں کرنے لگیں کہ : ’’ عزیز کی بیوی اپنے نوجوان غلام کو ورغلا رہی ہے، اس نوجوان کی محبت نے اُسے فریفتہ کر لیا ہے۔ ہمارے خیال میں تو یقینی طور پر وہ کھلی گمراہی میں مبتلا ہے۔ ‘‘

 آیت ۳۰:  وَقَالَ نِسْوَۃٌ فِی الْْمَدِیْنَۃِ امْرَاَتُ الْعَزِیْزِ تُرَاوِدُ فَتٰٰہَا عَنْ نَّفْسِہ: « اور شہر میں عورتوں نے (اس واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے) کہا کہ عزیز کی بیوی تو اپنے غلام کو پھسلا رہی ہے۔»

             قَدْ شَغَفَہَا حُبًّا: « وہ اس کی محبت میں گرفتار ہو چکی ہے۔،،

             اِنَّا لَنَرٰہَا فِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍ: « یقینا ہم دیکھتے ہیں کہ وہ بہت بھٹک گئی ہے۔»

             اس کا اپنے غلام کے ساتھ اس طرح کا معاملہ! یہ تو بہت ہی گھٹیا بات ہے!

UP
X
<>