May 6, 2024

قرآن کریم > يوسف >surah 12 ayat 36

وَدَخَلَ مَعَهُ السِّجْنَ فَتَيَانَ قَالَ أَحَدُهُمَآ إِنِّي أَرَانِي أَعْصِرُ خَمْرًا وَقَالَ الآخَرُ إِنِّي أَرَانِي أَحْمِلُ فَوْقَ رَأْسِي خُبْزًا تَأْكُلُ الطَّيْرُ مِنْهُ نَبِّئْنَا بِتَأْوِيلِهِ إِنَّا نَرَاكَ مِنَ الْمُحْسِنِينَ 

اور یوسف کے ساتھ دو اور نوجوان قید خانے میں داخل ہوئے۔ اُن میں سے ایک نے (ایک دن یوسف سے) کہا کہ : ’’ میں (خواب میں ) اپنے آپ کو دیکھتا ہوں کہ میں شراب نچوڑ رہاہوں ۔ ‘‘ اور دوسرے نے کہا کہ : ’’ میں (خواب میں ) یوں دیکھتا ہوں کہ میں نے اپنے سر پر روٹی اُٹھائی ہوئی ہے، (اور) پرندے اُ س میں سے کھا رہے ہیں ۔ ذرا ہمیں اس کی تعبیر بتاؤ، ہمیں تم نیک آدمی نظر آتے ہو۔ ‘‘

 آیت ۳۶:  وَدَخَلَ مَعَہُ السِّجْنَ فَتَیٰنِ: « اور داخل ہوئے آپ کے ساتھ جیل میں دو نوجوان۔»

            جب حضرت یوسف کو جیل بھیجا گیا تو اتفاقاً اسی موقع پر دو اور قیدی بھی آپ کے ساتھ جیل میں داخل کیے گئے۔

             قَالَ اَحَدُہُمَآ اِنِّیْٓ اَرٰنِیْٓ اَعْصِرُ خَمْرًا: « ان میں سے ایک نے کہا کہ میں نے اپنے آپ کو خواب میں دیکھا ہے کہ میں شراب کشید کر رہا ہوں۔»

             وَقَالَ الْاٰخَرُ اِنِّیْٓ اَرٰنِیْٓ اَحْمِلُ فَوْقَ رَاْسِیْ خُبْزًا تَاْکُلُ الطَّیْرُ مِنْہُ: « اور دوسرے نے کہا کہ میں نے اپنے آپ کو دیکھا ہے کہ میں اپنے سر پر روٹیاں اٹھائے ہوئے ہوں اور پرندے اس میں سے کھا رہے ہیں۔»

             نَبِّئْنَا بِتَاْوِیْلِہ اِنَّا نَرٰکَ مِنَ الْمُحْسِنِیْنَ: « ہمیں ان خوابوں کی تعبیر بتا دیجیے، ہم آپ کوبہت نیکوکار دیکھتے ہیں۔»

            ہم دیکھ رہے ہیں کہ آپ دوسرے قیدیوں سے بالکل مختلف ہیں۔ آپ اعلیٰ اخلاق اور قابل ِرشک کردار کے مالک ہیں۔ ہمیں اُمید ہے کہ آپ ہمارے خوابوں کے سلسلے میں ضرور ہماری راہنمائی فرمائیں گے۔

UP
X
<>