April 26, 2024

قرآن کریم > يوسف >surah 12 ayat 6

وَكَذَلِكَ يَجْتَبِيكَ رَبُّكَ وَيُعَلِّمُكَ مِن تَأْوِيلِ الأَحَادِيثِ وَيُتِمُّ نِعْمَتَهُ عَلَيْكَ وَعَلَى آلِ يَعْقُوبَ كَمَا أَتَمَّهَا عَلَى أَبَوَيْكَ مِن قَبْلُ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْحَقَ إِنَّ رَبَّكَ عَلِيمٌ حَكِيمٌ 

اور اسی طرح تمہارا پروردگار تمہیں (نبوت کیلئے) منتخب کرے گا، اور تمہیں تمام باتوں کا صحیح مطلب نکالنا سکھائے گا (جس میں خوابوں کی تعبیر کا علم بھی داخل ہے) اور تم پر اور یعقوب کی اولاد پر اپنی نعمت اُسی طرح پوری کرے گا جیسے اُس نے اِس سے پہلے تمہارے ماں باپ پر اور ابراہیم اور اسحاق پر پوری کی تھی۔ یقینا تمہارا پروردگار علم کا بھی مالک ہے، حکمت کا بھی مالک

 آیت ۶:  وَکَذٰلِکَ یَجْتَبِیْکَ رَبُّکَ:  «اور اسی طرح تمہارا رب تمہیں منتخب کرے گا»

            حضرت یعقوب نے سمجھ لیا کہ میرے بیٹوں میں سے یوسف کو اللہ تعالیٰ نے نبوت کے لیے چن لیا ہے۔

             وَیُعَلِّمُکَ مِنْ تَاْ وِیْلِ الْاَحَادِیْثِ:  « اور تمہیں سکھائے گا تاویل الاحادیث میں سے (علم)»

            یہاں پر تاویل حدیث کے دو معنی ہو سکتے ہیں، ایک خوابوں کی تعبیر اور دوسرے معاملہ فہمی اور دور بینی، باتوں کی کُنہ (تہ) تک پہنچ جانا، حقیقت تک رسائی ہو جانا۔

             وَیُتِمُّ نِعْمَتَہ عَلَیْکَ وَعَلٰٓی اٰلِ یَعْقُوْبَ کَمَآ اَتَمَّہَا عَلٰٓی اَبَوَیْکَ مِنْ قَبْلُ اِبْرٰہِیْمَ وَاِسْحٰقَ: «اور اِتمام فرمائے گا اپنی نعمت کا تجھ پر اور آل ِیعقوب پر جس طرح اُس نے اس سے پہلے اپنی نعمت کا اِتمام فرمایا تیرے آباء واَجداد ابراہیم اور اسحاق پر۔»

            یہاں حضرت یعقوب نے کسر ِنفسی کے سبب حضرت ابراہیم اور حضرت اسحاق کے ساتھ اپنا نام نہیں لیا۔

             اِنَّ رَبَّکَ عَلِیْمٌ حَکِیْمٌ: « یقینا تیرا رب جاننے والا، حکمت والا ہے۔»

UP
X
<>