May 19, 2024

قرآن کریم > يوسف >surah 12 ayat 62

وَقَالَ لِفِتْيَانِهِ اجْعَلُواْ بِضَاعَتَهُمْ فِي رِحَالِهِمْ لَعَلَّهُمْ يَعْرِفُونَهَا إِذَا انقَلَبُواْ إِلَى أَهْلِهِمْ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ 

اور یوسف نے اپنے نوکروں سے کہہ دیا کہ وہ ان (بھائیوں ) کا مال (جس کے بدلے انہوں نے غلہ خریدا ہے) انہی کے کجاووں میں رکھ دیں ، تاکہ جب یہ اپنے گھر والوں کے پاس واپس پہنچیں تو اپنے مال کو پہچان لیں ۔ شاید (اس احسان کی وجہ سے) وہ دوبارہ آئیں

 آیت ۶۲:  وَقَالَ لِفِتْیٰنِہِ اجْعَلُوْا بِضَاعَتَہُمْ فِیْ رِحَالِہِمْ:  « اور یوسف نے اپنے نوجوانوں سے کہا کہ ان کی پونجی (بھی واپس) اُن کے کجاووں میں رکھ دو»

            اس زمانے میں چیزوں کے عوض ہی چیزیں خرید ی جاتی تھیں۔ چنانچہ وہ لوگ بھی اپنے ہاں سے کچھ چیزیں (بھیڑ بکریوں کی اون وغیرہ) اس مقصد کے لیے لے کر آئے تھے اور غلے کی قیمت کے طور پر اپنی وہ چیزیں انہوں نے پیش کر دی تھیں۔ مگر حضرت یوسف نے اپنے ملازمین کو ہدایت کر دی کہ جب ان کے کجاووں میں گندم بھری جائے تو ان لوگوں کی یہ چیزیں بھی جو انہوں نے غلے کی قیمت کے طو رپر ادا کی ہیں چپکے سے واپس ان کے کجاووں میں ہی رکھ دی جائیں۔

             لَعَلَّہُمْ یَعْرِفُوْنَہَآ اِذَا انْقَلَبُوْٓا اِلٰٓی اَہْلِہِمْ لَعَلَّہُمْ یَرْجِعُوْنَ: «تا کہ وہ پہچانیں ان کو جب لوٹیں اپنے اہل و عیال کی طرف، شاید کہ (اس طرح) وہ دوبارہ آئیں۔»

UP
X
<>