May 19, 2024

قرآن کریم > يوسف >surah 12 ayat 68

وَلَمَّا دَخَلُواْ مِنْ حَيْثُ أَمَرَهُمْ أَبُوهُم مَّا كَانَ يُغْنِي عَنْهُم مِّنَ اللَّهِ مِن شَيْءٍ إِلاَّ حَاجَةً فِي نَفْسِ يَعْقُوبَ قَضَاهَا وَإِنَّهُ لَذُو عِلْمٍ لِّمَا عَلَّمْنَاهُ وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لاَ يَعْلَمُونَ 

اور جب وہ (بھائی) اُسی طرح (مصر میں ) داخل ہوئے جس طرح اُن کے والد نے کہا تھا تو یہ عمل اﷲ کی مشیت سے اُن کو ذرا بھی بچانے والا نہیں تھا، لیکن یعقوب کے دل میں ایک خواہش تھی جو انہوں نے پوری کر لی۔ بیشک وہ ہمارے سکھائے ہوئے علم کے حامل تھے، لیکن اکثر لوگ (معاملے کی حقیقت) نہیں جانتے

 آیت ۶۸:  وَلَمَّا دَخَلُوْا مِنْ حَیْثُ اَمَرَہُمْ اَبُوْہُمْ: «تو جب وہ داخل ہوئے جہاں سے انہیں حکم دیا تھا ان کے والد نے۔»

             مَا کَانَ یُغْنِیْ عَنْہُمْ مِّنَ اللّٰہِ مِنْ شَیْئٍ اِلاَّ حَاجَۃً فِیْ نَفْسِ یَعْقُوْبَ قَضٰہَا: « وہ (یعقوب ) بچانے والا نہیں تھا ان کو اللہ (کے فیصلے) سے کچھ بھی، سوائے اس کے کہ یعقوب کے دل میں ایک خیال تھا جو اُس نے اسے پورا کر لیا۔»

            حضرت یعقوب کے دل میں ایک کھٹک تھی جسے دور کرنے کے لیے آپ نے یہ تدبیر اختیار کی کہ اپنے بیٹوں کو ہدایت کر دی کہ وہ ایک دروازے سے داخل ہونے کی بجائے مختلف دروازوں سے داخل ہوں، لیکن آپ کی یہ تدبیر اللہ کے کسی فیصلے پر اثر انداز نہیں ہو سکتی تھی۔

             وَاِنَّہ لَذُوْعِلْمٍ لِّمَا عَلَّمْنٰہُ وَلٰـکِنَّ اَکْثَرَ النَّاسِ لاَ یَعْلَمُوْنَ: « اور یقینا آپ صاحب ِعلم تھے اُس علم کے اعتبار سے جو ہم نے آپ کو سکھایا تھا، لیکن اکثر لوگ جانتے نہیں ہیں۔»

UP
X
<>