May 5, 2024

قرآن کریم > الرّعد >surah 13 ayat 16

قُلْ مَن رَّبُّ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ قُلِ اللَّهُ قُلْ أَفَاتَّخَذْتُم مِّن دُونِهِ أَوْلِيَاء لاَ يَمْلِكُونَ لأَنفُسِهِمْ نَفْعًا وَلاَ ضَرًّا قُلْ هَلْ يَسْتَوِي الأَعْمَى وَالْبَصِيرُ أَمْ هَلْ تَسْتَوِي الظُّلُمَاتُ وَالنُّورُ أَمْ جَعَلُواْ لِلّهِ شُرَكَاء خَلَقُواْ كَخَلْقِهِ فَتَشَابَهَ الْخَلْقُ عَلَيْهِمْ قُلِ اللَّهُ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ وَهُوَ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ 

 (اے پیغمبر ! ان کافروں سے) کہو کہ : ’’ وہ کون ہے جو آسمانوں اور زمین کی پرورش کرتا ہے ؟ ‘‘ کہو کہ : ’’ وہ اﷲ ہے ! ‘‘ کہو کہ : ’’ کیا پھر بھی تم نے اس کو چھوڑ کر ایسے کارساز بنا لئے ہیں جنہیں خود اپنے آپ کو بھی نہ کوئی فائدہ پہنچانے کی قدرت حاصل ہے نہ نقصان پہنچانے کی ؟ ‘‘ کہو کہ : ’’ کیا اندھا اور دیکھنے والا برابر ہو سکتا ہے ؟ یا کیااندھیریاں اور روشنی ایک جیسی ہو سکتی ہیں ؟ ‘‘ یا ان لوگوں نے اﷲ کے ایسے شریک مانے ہوئے ہیں جنہوں نے کوئی چیز اسی طرح پیدا کی ہو جیسے اﷲ پیدا کرتا ہے، اور اس وجہ سے ان کو دونوں کی تخلیق ایک جیسی معلوم ہو رہی ہو ؟ (اگر کوئی اس غلط فہمی میں مبتلا ہے تو اس سے) کہہ دو کہ : ’’ صرف اﷲ ہر چیز کا خالق ہے، اور وہ تنہا ہی ایسا ہے کہ اس کا اقتدار سب پر حاوی ہے۔ ‘‘

 آیت ۱۶:  قُلْ مَنْ رَّبُّ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ قُلِ اللّٰہُ: «(ان سے) پوچھئے کون ہے آسمانوں اور زمین کا مالک ؟ کہیے اللہ ہی ہے!»

             قُلْ اَفَاتَّخَذْتُمْ مِّنْ دُوْنِہٖٓ اَوْلِیَآءَ لاَ یَمْلِکُوْنَ لِاَنْفُسِہِمْ نَفْعًا وَّلاَ ضَرًّا: «کہیے کیا تم نے اُس کو چھوڑ کر ایسے حمایتی بنا لیے ہیں جو خوداپنے لیے بھی کسی نفع و نقصان کا اختیار نہیں رکھتے؟»

             قُلْ ہَلْ یَسْتَوِی الْاَعْمٰی وَالْبَصِیْرُ اَمْ ہَلْ تَسْتَوِی الظُّلُمٰتُ وَالنُّوْرُ: «(ان سے) پوچھئے کیا برابر ہے اندھا اور دیکھنے والا؟یا کیا برابر ہیں اندھیرے اور روشنی ؟»

             اَمْ جَعَلُوْا لِلّٰہِ شُرَکَآءَ خَلَقُوْا کَخَلْقِہ فَتَشَابَہَ الْخَلْقُ عَلَیْہِمْ: «کیا انہوں نے اللہ کے ایسے شریک ٹھہرا لیے ہیں جنہوں نے تخلیق کی ہے اُس کی تخلیق کی طر ح، تو یہ تخلیق اُن پر مشتبہ ہو گئی ہے؟»

            یعنی ان مشرکین کا معاملہ تو یوں لگتا ہے جیسے اُن کے معبودوں نے بھی کچھ مخلوق پیدا کر رکھی ہے اور کچھ مخلوق اللہ کی ہے۔ اب وہ بے چارے اس شش و پنج میں پڑے ہوئے ہیں کہ کون سی مخلوق کو اللہ سے منسوب کریں اور کس کس کو اپنے ان معبودوں کی مخلوق مانیں! جب ایسا نہیں ہے اور وہ خود تسلیم کرتے ہیں کہ آسمانوں اور زمین میں جو کچھ بھی ہے اس کا خالق اور مالک اللہ ہے تو پھر اللہ کو اکیلا اور واحد معبود ماننے میں وہ کیوں شکوک و شبہات کا شکار ہو رہے ہیں؟

             قُلِ اللّٰہُ خَالِقُ کُلِّ شَیْئٍ وَّہُوَ الْوَاحِدُ الْقَہَّارُ : «کہہ دیجیے کہ اللہ ہی خالق ہے ہر شے کا، اور وہ ہے یکتا، سب پر حاوی۔»

UP
X
<>