May 18, 2024

قرآن کریم > النحل >surah 16 ayat 115

اِنَّمَا حَرَّمَ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةَ وَالدَّمَ وَلَحْمَ الْخِنْزِيْرِ وَمَآ اُهِلَّ لِغَيْرِ اللّٰهِ بِهِ ۚ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍ وَّلَا عَادٍ فَاِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ

اُس نے تو تمہارے لئے بس مردار، خون، خنزیر کا گوشت اور وہ جانور حرام کیا ہے جس پر اﷲ کے سوا کسی اور کا نام پکارا گیا ہو۔ البتہ جو شخص بھوک سے بالکل بے تاب ہو، لذت حاصل کرنے کیلئے نہ کھائے، اور (ضرورت کی) حدسے آگے نہ بڑھے تو اﷲ بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے

 آیت ۱۱۵:  اِنَّمَا حَرَّمَ عَلَیْکُمُ الْمَیْتَۃَ وَالدَّمَ وَلَحْمَ الْخِنْزِیْرِ وَمَآ اُہِلَّ لِغَیْرِ اللّٰہِ بِہ:  «اُس نے تو بس حرام کیا ہے تم پر مردار، خون، خنزیر کا گوشت اور وہ چیز جس پر نام پکارا جائے اللہ کے سوا کسی اور کا۔»

             فَمَنِ اضْطُرَّ غَیْرَ بَاغٍ وَّلاَ عَادٍ فَاِنَّ اللّٰہَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ:  «پھر جو کوئی مجبور ہو جائے، (لیکن) نہ وہ طالب ہو، نہ حد سے بڑھنے والا، تو اللہ یقینا بخشنے والا، نہایت رحم والا ہے۔»

            یعنی انتہائی مجبوری کی حالت میں، جان بچانے کے لیے وقتی طور پر بقدر ضرورت ان حرام اشیاء کو استعمال میں لا کر جان بچائی جا سکتی ہے، مگر نہ تو دل میں ان کی طلب ہو، نہ اللہ سے سرکشی کا ارادہ، اور نہ ہی ایسی حالت میں وہ چیز ضرورت سے زیادہ کھائی جائے۔ 

UP
X
<>