May 18, 2024

قرآن کریم > النحل >surah 16 ayat 91

وَأَوْفُواْ بِعَهْدِ اللَّهِ إِذَا عَاهَدتُّمْ وَلاَ تَنقُضُواْ الأَيْمَانَ بَعْدَ تَوْكِيدِهَا وَقَدْ جَعَلْتُمُ اللَّهَ عَلَيْكُمْ كَفِيلاً إِنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ مَا تَفْعَلُونَ 

اور پورا کرو عہد اللہ کا جب آپس میں عہد کرو اور نہ توڑو قسموں کو پکا کرنے کے بعد اور تم نے کیا ہے اللہ کو اپنا ضامن، اللہ جانتا ہے جو تم کرتے ہو.

 آیت ۹۱:  وَاَوْفُوْا بِعَہْدِ اللّٰہِ اِذَا عٰـہَدْتُّم:  «اور اللہ کے عہد کو پورا کروجب کہ تم عہد کر چکے ہو»

            یہاں بنی اسرائیل کا وہ وعدہ مراد ہے جس کی تفصیل بعد میں مدنی سورتوں میں آئی۔ مدنی سورتوں میں اِن کے اس عہد کا بار بار ذکر کیا گیا ہے:  وَاِذْ اَخَذْنَا مِیْثَاقَکُمْ:  (البقرۃ: ۶۳)۔ یہاں پر اس عہد کی تفصیل میں جائے بغیر صرف اس کا تذکرہ کر دیا گیا کہ «عاقلاں را اشارہ کافی است»۔ مقصد یہ تھا کہ بنی اسرائیل کے صاحبانِ علم وبصیرت بات کو سمجھنا چاہیں تو سمجھ لیں۔

             وَلاَ تَنْقُضُوا الْاَیْمَانَ بَعْدَ تَوْکِیْدِہَا وَقَدْ جَعَلْتُمُ اللّٰہَ عَلَیْکُمْ کَفِیْلاً:  «اور اپنی قسموں کو مت توڑو مضبوطی سے باندھنے کے بعد، جبکہ تم اللہ کو اپنے اوپر گواہ ٹھہرا چکے ہو۔»

             اِنَّ اللّٰہَ یَعْلَمُ مَا تَفْعَلُوْنَ:  «یقینا اللہ جانتا ہے جو کچھ تم کر رہے ہو۔»

            یعنی یہ عہد تم نے اللہ کو گواہ بنا کر اور اللہ کی قسمیں کھا کر باندھا ہوا ہے۔ 

UP
X
<>