May 19, 2024

قرآن کریم > الإسراء >surah 17 ayat 15

مَنِ اهْتَدٰى فَاِنَّمَا يَهْــتَدِيْ لِنَفْسِهِ ۚ وَمَنْ ضَلَّ فَاِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيْهَا ۭ وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰى ۭ وَمَا كُنَّا مُعَذِّبِيْنَ حَتّٰى نَبْعَثَ رَسُوْلًا

جو شخص سیدھی راہ پر چلتا ہے، تو وہ خود اپنے فائدے کیلئے چلتا ہے، اور جو گمراہی کا راستہ اختیار کرتا ہے، وہ اپنے ہی نقصان کیلئے اختیار کرتا ہے۔ اور کوئی بوجھ اُٹھانے والا کسی دوسرے کا بوجھ نہیں اُٹھائے گا۔ اور ہم کبھی کسی کو اُس وقت تک سزا نہیں دیتے جب تک کوئی پیغمبر (اُس کے پاس) نہ بھیج دیں

 آیت ۱۵:  مَنِ اہْتَدٰی فَاِنَّمَا یَہْتَدِیْ لِنَفْسِہ وَمَنْ ضَلَّ فَاِنَّمَا یَضِلُّ عَلَیْہَا:   «جس کسی نے ہدایت کی راہ اختیار کی تو اُس نے اپنے ہی (بھلے کے) لیے ہدایت کی راہ اختیار کی، اور جو کوئی گمراہ ہوا تو اُس کی گمراہی کا وبال اُسی پر ہے۔»

              وَلاَ تَزِرُ وَازِرَۃٌ وِّزْرَ اُخْرٰی:   «اور کوئی جان کسی دوسری جان کا بوجھ اٹھانے والی نہیں بنے گی۔»

            روزِ قیامت ہر کسی کو اپنی بداعمالیوں کا بوجھ ذاتی طور پر خود ہی اٹھانا ہو گا۔ اس سلسلے میں کوئی کسی کی کچھ مدد نہیں کرسکے گا۔  سب اپنے اپنے اعمال کا انبار اپنے اپنے کندھوں پر اٹھائے ہوں گے۔

              وَمَا کُنَّا مُعَذِّبِیْنَ حَتّٰی نَبْعَثَ رَسُوْلاً:   «اور ہم عذاب دینے والے نہیں ہیں جب تک کہ کسی رسول کو نہ بھیج دیں۔»

            یہ اللہ تعالیٰ کی سنت رہی ہے کہ کسی بھی قوم پر عذابِ استیصال اُس وقت تک نہیں بھیجا گیا جب تک کہ اس قوم کی ہدایت کے لیے اور حق و باطل کا فرق واضح کر دینے کے لیے کوئی رسول مبعوث نہیں کر دیا گیا۔  البتہ چھوٹے چھوٹے عذاب اس قانون سے مشروط نہیں۔  قرآن میں قومِ نوح، قومِ ہود، قومِ صالح وغیرہ کی مثالیں بار بار بیان کی گئی ہیں جن سے اس اصول کی واضح نشاندہی ہوتی ہے کہ کسی قوم کو عذاب کے ذریعے اس وقت تک مکمل طور پر تباہ و برباد نہیں کیا جاتا جب تک اللہ کا مبعوث کردہ رسول اس قوم کے لیے حق کا حق ہونا بالکل واضح نہ کر دے اور اس سلسلے میں اُس قوم پر اِتمامِ حجت نہ ہو جائے۔  یہی مضمون سورۃ النساء،  آیت: ۱۶۵میں اس طرح بیان ہوا ہے:  رُسُلاً مُّبَشِّرِیْنَ وَمُنْذِرِیْنَ لِئَلاَّ یَکُوْنَ لِلنَّاسِ عَلَی اللّٰہِ حُجَّۃٌ بَعْدَ الرُّسُلِ:  « (اُس نے بھیجے) رسول خوشخبری دینے والے اور خبردار کرنے والے تا کہ نہ رہے لوگوں کے لیے اللہ کے مقابلے میں کوئی حجت رسولوں کے بعد۔» 

UP
X
<>