May 5, 2024

قرآن کریم > الإسراء >surah 17 ayat 23

وَقَضٰى رَبُّكَ اَلَّا تَعْبُدُوْٓا اِلَّآ اِيَّاهُ وَبِالْوَالِدَيْنِ اِحْسَانًا ۭ اِمَّا يَبْلُغَنَّ عِنْدَكَ الْكِبَرَ اَحَدُهُمَآ اَوْ كِلٰـهُمَا فَلَا تَـقُلْ لَّهُمَآ اُفٍّ وَّلَا تَنْهَرْهُمَا وَقُلْ لَّهُمَا قَوْلًا كَرِيْمًا 

اور تمہارے پروردگار نے یہ حکم دیا ہے کہ اُس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو، اور والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرو۔ اگروالدین میں سے کوئی ایک یا دونوں تمہارے پاس بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو اُنہیں اُف تک نہ کہو، اور نہ اُنہیں جھڑکو، بلکہ اُن سے عزّت کے ساتھ بات کیا کرو

 آیت ۲۳:  وَقَضٰی رَبُّکَ اَلاَّ تَعْبُدُوْٓا اِلآَّ اِیَّاہُ وَبِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًا:   «اور فیصلہ کر دیا ہے آپ کے رب نے کہ مت عبادت کرو کسی کی سوائے اُس کے، اور والدین کے ساتھ حسن سلوک کرو۔»

            اللہ کے حقوق کے فوراً بعد والدین کے حقوق ادا کرنے کی تاکید اس سے پہلے ہم سورۃ البقرۃ کی  ٓیت: ۸۳ اور سورۃ النساء کی آیت: ۳۶ میں بھی پڑھ آئے ہیں۔  اس کے بعد سوره لقمان کی آیت: ۱۴میں یہی حکم چوتھی مرتبہ آئے گا۔

              اِمَّا یَبْلُغَنَّ عِنْدَکَ الْکِبَرَ اَحَدُہُمَآ اَوْ کِلٰہُمَا:   «اگر پہنچ جائیں تمہارے پاس بڑھاپے کو ان میں سے کوئی ایک یا دونوں»

              فَلاَ تَقُلْ لَّہُمَآ اُفٍّ وَّلاَ تَنْہَرْہُمَا وَقُلْ لَّہُمَا قَوْلاً کَرِیْمًا:   «تو انہیں اُف تک مت کہو اور نہ انہیں جھڑکو، اور ان سے بات کرو نرمی کے ساتھ۔»

            اگر کبھی والدین کی بات کو ٹالنا بھی پڑ جائے تو حکمت اور نرمی کے ساتھ ایسا کیا جائے۔ عقل اور منطق کے بل پر سینہ تان کر یوں جواب نہ دیا جائے کہ ان کا دل دکھے۔ 

UP
X
<>