May 16, 2024

قرآن کریم > الإسراء >surah 17 ayat 44

تُسَبِّحُ لَهُ السَّمَاوَاتُ السَّبْعُ وَالأَرْضُ وَمَن فِيهِنَّ وَإِن مِّن شَيْءٍ إِلاَّ يُسَبِّحُ بِحَمْدَهِ وَلَكِن لاَّ تَفْقَهُونَ تَسْبِيحَهُمْ إِنَّهُ كَانَ حَلِيمًا غَفُورًا 

ساتوں آسمان اور زمین اور اُن کی ساری مخلوقات اُس کی پاکی بیان کرتی ہیں ، اور کوئی چیز ایسی نہیں ہے جو اُس کی حمد کے ساتھ اُس کی تسبیح نہ کر رہی ہو، لیکن تم لوگ اُن کی تسبیح کو سمجھتے نہیں ہو۔ حقیقت یہ ہے کہ وہ بڑا بردبار، بہت معاف کرنے والا ہے

 آیت ۴۴:  تُسَبِّحُ لَہُ السَّمٰوٰتُ السَّبْعُ وَالْاَرْضُ وَمَنْ فِیْہِنَّ:  «اُسی کی تسبیح میں لگے ہوئے ہیں ساتوں آسمان اور زمین اور  (وہ تمام مخلوق بھی)  جو ان میں ہے۔»

            اس کائنات کی ایک ایک چیز، چاہے جاندار ہو یا بظاہر بے جان، وہ اللہ کی تسبیح کرتی ہے۔  تسبیح کی ایک صورت تو یہ ہے کہ کائنات کی ہر چیز اپنے وجود سے گویا اپنے خالق کی خلاقی اور اپنے صانع کی صناعی کا اعلان کررہی ہے۔  جیسے ایک تصویر اپنے مصور کے معیارِ فن کا اظہار کرتی ہے، لیکن تمام مخلوقات کا ایک طرز تسبیح قولی بھی ہے۔  اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کو زبان عطا کر رکھی ہے اور وہ اپنی زبان خاص سے اللہ کی تسبیح میں مصروف ہے۔  

              وَاِنْ مِّنْ شَیْئٍ اِلاَّ یُسَبِّحُ بِحَمْدِہِ وَلٰکِنْ لاَّ تَفْقَہُوْنَ تَسْبِیْحَہُمْ:   «اور کوئی چیز نہیں مگر یہ کہ وہ تسبیح کرتی ہے اُس کی حمد کے ساتھ، لیکن تم نہیں سمجھ سکتے ان کی تسبیح کو۔»

              اِنَّہ کَانَ حَلِیْمًا غَفُوْرًا:   «یقینا وہ بہت تحمل والا، بہت بخشنے والا ہے۔»

            ہر چیز کا یہی اندازِ تسبیح ہے جس کا ادراک انسان نہیں کر سکتے۔  سورۂ حٰم السجدہ کی آیت: ۲۱ میں اللہ تعالیٰ کی اس قدرت کا ذکر ہے کہ اُس نے ہر چیز کو قوتِ ناطقہ عطا کی ہے۔  روز محشر جب انسانوں کے اپنے اعضاء ان کے خلاف شہادت دیں گے تو وہ حیران ہو کر اپنی کھالوں سے پوچھیں گے کہ یہ سب کیا ہے؟  قَالُوْٓا اَنْطَقَنَا اللّٰہُ الَّذِیْٓ اَنْطَقَ کُلَّ شَیْئٍ: «ان کے چمڑے جواب میں کہیں گے کہ ہمیں اُس اللہ نے قوتِ گویائی عطا کی ہے جس نے ہر چیز کو بولنا سکھایا ہے۔» 

UP
X
<>