May 16, 2024

قرآن کریم > الإسراء >surah 17 ayat 46

وَّجَعَلْنَا عَلٰي قُلُوْبِهِمْ اَكِنَّةً اَنْ يَّفْقَهُوْهُ وَفِيْٓ اٰذَانِهِمْ وَقْرًا ۭ وَاِذَا ذَكَرْتَ رَبَّكَ فِي الْقُرْاٰنِ وَحْدَهُ وَلَّوْا عَلٰٓي اَدْبَارِهِمْ نُفُوْرًا

اور ہم ان کے دلوں پر ایسا غلاف چڑھا دیتے ہیں کہ وہ اُسے سمجھتے نہیں، اور اُن کے کانوں میں گرانی پیدا کر دیتے ہیں ۔ اور جب تم قرآن میں تنہا اپنے رَبّ کا ذکر کرتے ہو تو یہ لوگ نفرت کے عالم میں پیٹھ پھیر کر چل دیتے ہیں

 آیت ۴۶:   وَّجَعَلْنَا عَلٰی قُلُوْبِہِمْ اَکِنَّۃً اَنْ یَّفْقَہُوْہُ وَفِیْٓ اٰذَانِہِمْ وَقْرًا:   «اور ان کے دلوں پر بھی ہم پردے ڈال دیتے ہیں کہ وہ اسے سمجھ نہ سکیں، اور ان کے کانوں میں ثقل (پیدا کر دیتے ہیں)۔»

              وَاِذَا ذَکَرْتَ رَبَّکَ فِی الْْقُرْاٰنِ وَحْدَہُ وَلَّوْا عَلٰٓی اَدْبَارِہِمْ نُفُوْرًا:   «اور جب آپ قرآن میں تنہا اپنے رب ہی کا ذکر کرتے ہیں تو یہ اپنی پیٹھیں موڑ کر چل دیتے ہیں نفرت کے ساتھ۔»

            یہ لوگ اپنے تعصب کی وجہ سے اکیلے اللہ کا ذکر بطور معبود برداشت ہی نہیں کر سکتے۔ وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے ساتھ ساتھ اُن کے معبودوں کا بھی کبھی کبھار ذکر ہوا کرے اور ایسا نہ ہونے کی صورت میں وہ اکیلے اللہ کا ذکر سننے کو تیار نہیں ہیں۔  چنانچہ وہ بدک کر نفرت کے ساتھ پیٹھ موڑ کر چلے جاتے ہیں۔ 

UP
X
<>