May 19, 2024

قرآن کریم > الإسراء >surah 17 ayat 81

وَقُلْ جَاۗءَ الْحَقُّ وَزَهَقَ الْبَاطِلُ ۭ اِنَّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوْقًا 

اور کہو کہ : ’’ حق آن پہنچا، اور باطل مٹ گیا، اور یقینا باطل ایسی ہی چیز ہے جو مٹنے والی ہے۔‘‘

 آیت ۸۱:  وَقُلْ جَآءَ الْحَقُّ وَزَہَقَ الْبَاطِلُ:   «اور آپ کہہ دیجیے کہ حق آ گیا اور باطل بھاگ گیا۔»

            بظاہر تو ابھی اس انقلاب کے آثار نمودار نہیں ہوئے تھے،  ابھی آٹھ سال بعد جا کر کہیں مکہ فتح ہونے والا تھا، لیکن عالم امر میں چونکہ اس کا فیصلہ ہو چکا تھا لہٰذا ابھی سے آپ کی زبان مبارک سے حق کی آمد اور باطل کے فرار کا اعلان کرایا جا رہا ہے۔

              اِنَّ الْبَاطِلَ کَانَ زَہُوْقًا:   «یقینا باطل ہے ہی بھاگ جانے والا۔»

            باطل کو ثبات نہیں۔  جب بھی اس کا حق کے ساتھ معرکہ ہو گا تو حق کے مقابلے میں باطل ہمیشہ پسپائی اختیار کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔ 

UP
X
<>