May 19, 2024

قرآن کریم > الإسراء >surah 17 ayat 99

اَوَلَمْ يَرَوْا اَنَّ اللّٰهَ الَّذِيْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ قَادِرٌ عَلٰٓي اَنْ يَّخْلُقَ مِثْلَهُمْ وَجَعَلَ لَهُمْ اَجَلًا لَّا رَيْبَ فِيْهِ ۭ فَاَبَى الظّٰلِمُوْنَ اِلَّا كُفُوْرًا

بھلا کیا اُنہیں اتنی سی بات نہیں سوجھی کہ وہ اﷲ جس نے سارے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے، وہ اس بات پر قادر ہے کہ ان جیسے آدمی پھر سے پیدا کردے؟ اور اُس نے ان کیلئے ایک ایسی میعاد مقرر کر رکھی ہے جس (کے آنے) میں ذرا بھی شک نہی ہے۔ پھر بھی یہ ظالم انکار کے سوا کسی بات پر راضی نہیں

 آیت ۹۹:  اَوَلَمْ یَرَوْا اَنَّ اللّٰہَ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ قَادِرٌ عَلٰٓی اَنْ یَّخْلُقَ مِثْلَہُمْ:   «کیا انہوں نے غور نہیں کیا کہ وہ اللہ جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا وہ اس پر قادر ہے کہ ان جیسے پھر پیدا کر دے»

            جب تمہیں اُس نے ایک دفعہ پیدا کیا ہے تو اب تمہاری طرح کے انسانوں کو دوبارہ پیدا کرنا اس کے لیے کیونکر مشکل ہو گا؟

              وَجَعَلَ لَہُمْ اَجَلاً لاَّ رَیْبَ فِیْہِ فَاَبَی الظّٰلِمُوْنَ اِلاَّ کُفُوْرًا:   «اور اُس نے مقرر کیا ہے ان کے لیے ایک وقت معین جس میں کوئی شک نہیں، مگر ان ظالموں نے انکار ہی کیا سوائے کفر (اور کفرانِ نعمت) کے۔»

            انہوں نے اللہ کے ہر حکم اور اس کی ہر  آیت سے کفر اور انکار کی روش اپنائے رکھی۔ 

UP
X
<>