May 4, 2024

قرآن کریم > الكهف >surah 18 ayat 41

اَوْ يُصْبِحَ مَاۗؤُهَا غَوْرًا فَلَنْ تَسْتَطِيْعَ لَهُ طَلَبًا

یا اُس کا پانی زمین میں اُتر جائے، پھر تم اُسے تلاش بھی نہ کر سکو۔‘‘

 آیت ۴۱:   اَوْ یُصْبِحَ مَآؤُہَا غَوْرًا فَلَنْ تَسْتَطِیْعَ لَہُ طَلَبًا: «یا اس کا پانی گہرائی میں اتر جائے، پھرتم اس (پانی) کو کسی طرح حاصل نہ کر سکو۔»

            اللہ تمہارے باغ پر کوئی آسمانی آفت نہ بھی بھیجے تو یوں بھی ہو سکتا ہے کہ اس کے حکم سے اس کا زیر زمین پانی غیر معمولی گہرائی میں چلا جائے۔ اس کے نتیجے میں تمہارا بنایا ہوا نظام آب پاشی ختم ہو کر رہ جائے اور اس طرح پانی کے بغیر یہ باغ خود بخود ہی اجڑ جائے۔ یعنی حقیقی مسبب الاسباب تو اللہ ہی ہے۔ اسی نے مختلف اسباب مہیا کر رکھے ہیں جس سے یہ کاروبارِ دنیا چل رہا ہے۔ وہ جب چاہے کسی سبب کو سلب کر لے یا اس کی ہیئت کو بدل دے اور اس کی وجہ سے یہ سارا نظام درہم برہم ہو کر رہ جائے۔ یہ معاملہ تو گویا شیش محل کی طرح کا ہے کہ ایک ہی پتھر اس کو چکنا چور کر کے رکھ دے گا۔ 

UP
X
<>