May 8, 2024

قرآن کریم > مريم >surah 19 ayat 24

فَنَادَاهَا مِن تَحْتِهَا أَلاَّ تَحْزَنِي قَدْ جَعَلَ رَبُّكِ تَحْتَكِ سَرِيًّا 

پھر فرشتے نے ان کے نیچے ایک جگہ سے اُنہیں آواز دی کہ : ’’ غم نہ کرو، تمہارے رَبّ نے تمہارے نیچے ایک چشمہ پید ا کر دیا ہے

 آیت ۲۴:  فَنَادٰهَا مِنْ تَحْتِہَآ:    «تو اُس نے پکارا اسے اس کے نیچے سے»

            یہاں عام مفسرین کا خیال یہ ہے کہ جس فرشتے نے پہلے بشارت دی تھی اسی نے اب بھی انہیں آواز دی۔ مِنْ تَحْتِہَآ:  کا مفہوم یہی لیا گیا ہے کہ اس وقت حضرت مریم نسبتاً بلند جگہ پر ہوں گی اور وہ فرشتہ ذرا نشیب میں ہو گا۔ ویسے بھی وضع حمل کے موقع پر فرشتے کا آپ کے بالکل قریب رہنا مناسب نہیں تھا۔ لیکن مِنْ تَحْتِہَا کی ایک قراءت مَنْ تَحْتَہَآ بھی ہے، یعنی اسے پکارا اُس نے جو اس کے نیچے تھا۔ اس ترجمے کے مطابق مفہوم یہ ہو گا کہ ولادت کے فوراً بعد بچہ بول پڑا اور میں یہاں اسی مفہوم کو ترجیح دیتا ہوں۔ اس لیے کہ اگر اس وقت بچے نے کلام نہ کیا ہوتا تو حضرت مریم کو کیسے یقین آتا کہ یہ بچہ لوگوں کے سوالات کا خود ہی جواب دے گا اور وہ بچے کو لے کر لوگوں کے سامنے آنے پر کیونکر تیار ہو جاتیں۔ بہر حال وہ جو نیچے تھا اس نے آپ کو پکار کر کہا:

            اَ لَّا تَحْزَنِیْ:    «کہ آپ غمگین نہ ہوں»

            اگر یہ حضرت مسیح یعنی نومولود ہی کا کلام ہے تو گویا آپ اپنی والدہ کو تسلی دے رہے ہیں کہ امی جان! آپ بالکل پریشان نہ ہوں۔

            قَدْ جَعَلَ رَبُّکِ تَحْتَکِ سَرِیًّا:    «(دیکھيے) آپ کے رب نے آپ کے (قدموں کے) نیچے ایک چشمہ رواں کر دیا ہے۔» 

UP
X
<>