May 8, 2024

قرآن کریم > البقرة >surah 2 ayat 12

أَلَا إِنَّهُمْ هُمُ الْمُفْسِدُونَ وَلَكِنْ لَا يَشْعُرُونَ

 یاد رکھو یہی لوگ فساد پھیلانے والے ہیں لیکن انہیں اس بات کا احساس نہیں ہے 

 آیت 12:   اَلَآ اِنَّھُمْ ھُمُ الْمُفْسِدُوْنَ وَلٰـکِنْ لاَّ یَشْعُرُوْنَ:   آگاہ ہو جاؤ کہ حقیقت میں یہی لوگ مفسد ہیں‘ مگر انہیں شعور نہیں ہے۔

            یہی تو ہیں جو فساد پھیلانے والے ہیں۔ اس لیے کہ محمد کی دعوت تو زمین میں اصلاح کے لیے ہے۔ اس اصلاح کے لیے کچھ آپریشن کرنا پڑے گا۔ اس لیے کہ مریض اس درجے کو پہنچ چکا ہے کہ آپریشن کے بغیر اس کی شفا ممکن نہیں ہے۔  اب اگر تم اس آپریشن کے راستے میں رکاوٹ بنتے ہو تو در حقیقت تم فساد مچا رہے ہو‘ لیکن تمہیں اس کا شعور نہیں۔ آیت کے آخری الفاظ: وَلٰکِنْ لاَّ یَشْعُرُوْنَ سے یہ بات واضح ہو رہی ہے کہ شعوری نفاق اور شے ہے‘ جب کہ یہاں سارا تذکرہ غیر شعوری نفاق کا ہو رہا ہے۔ 

UP
X
<>