May 8, 2024

قرآن کریم > البقرة >surah 2 ayat 18

صُمٌّ بُكْمٌ عُمْيٌ فَهُمْ لَا يَرْجِعُونَ

 وہ بہرے ہیں گونگے ہیں، اندھے ہیں چناچہ اب وہ واپس نہیں آئیں گے۔ 

آیت 18:    صُمٌّ بُـکْمٌ عُمْیٌ فَھُمْ لَا یَرْجِعُوْنَ:  یہ بہرے ہیں، گونگے ہیں، اندھے ہیں، سو اب یہ نہیں لوٹیں گے۔

            اَصَمُّ:  بہرے کو کہتے ہیں ، صُمٌّ اس کی جمع ہے، اَبْـکَمُ: گونگے کو کہا جاتا ہے، بُکْمٌ اس کی جمع ہے۔  اَعْمٰی: اندھے کو کہتے ہیں ، عُمْیٌ اس کی جمع ہے۔ فرمایا کہ یہ بہرے ہیں ، گونگے ہیں ، اندھے ہیں ، اب یہ لوٹنے والے نہیں ہیں۔ یہ کون ہیں؟ ابو جہل ، ابو لہب ، ولید بن مغیرہ اور عقبہ ابن ابی معیط سب کے سب ابھی زندہ تھے جب یہ آیات نازل ہو رہی تھیں۔ یہ سب تو غزوه بدر میں واصل جہنم ہوئے جو سن 2 ہجری میں ہوا۔ تو یہ لوگ اس مثال کا مصداقِ کامل تھے۔ آگے اب دوسری مثال بیان کی جا رہی ہے۔ 

UP
X
<>