May 8, 2024

قرآن کریم > البقرة >surah 2 ayat 19

أَوْ كَصَيِّبٍ مِنَ السَّمَاءِ فِيهِ ظُلُمَاتٌ وَرَعْدٌ وَبَرْقٌ يَجْعَلُونَ أَصَابِعَهُمْ فِي آذَانِهِمْ مِنَ الصَّوَاعِقِ حَذَرَ الْمَوْتِ وَاللَّهُ مُحِيطٌ بِالْكَافِرِينَ

 یا پھر (ان منافقوں کی مثال ایسی ہے) جیسے آسمان سے برستی ایک بارش ہو، جس میں اندھیریاں بھی ہوں اور گرج بھی اور چمک بھی۔ وہ کڑکوں کی آواز پر موت کے خوف سے اپنی انگلیاں اپنے کانوں میں دے لیتے ہیں۔ اور اللہ نے کافروں کو گھیرے میں لے رکھا ہے 

آیت 19:  اَوْ کَصَیِّبٍ مِّنَ السَّمَآءِ فِیْہِ ظُلُمٰتٌ وَّرَعْدٌ وَّبَرْقٌ:  یا اُن کی مثال ایسی ہے جیسے بڑے زور کی بارش برس رہی ہے آسمان سے، اُس میں اندھیرے بھی ہیں اور گرج اور بجلی (کی چمک) بھی۔

             یَجْعَلُوْنَ اَصَابِعَھُمْ فِیْ اٰذَانِھِمْ مِّنَ الصَّوَاعِقِ حَذَرَ الْمَوْتِ:  یہ اپنی انگلیاں اپنے کانوں کے اندر ٹھونسے لیتے ہیں مارے کڑک کے، موت کے ڈر سے۔

            یعنی اس ہیبت ناک کڑک سے کہیں اُن کی جانیں نہ نکل جائیں۔

            وَاللّٰہُ مُحِیْطٌ بِالْکٰفِرِیْنَ:  اور اللہ ایسے کافروں کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔

            وہ ان منکرینِ حق کو ہر طرف سے گھیرے میں لیے ہوئے ہے، یہ بچ کر کہاں جائیں گے؟

UP
X
<>