May 6, 2024

قرآن کریم > البقرة >surah 2 ayat 29

هُوَ الَّذِي خَلَقَ لَكُمْ مَا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا ثُمَّ اسْتَوَى إِلَى السَّمَاءِ فَسَوَّاهُنَّ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ

 وہی ہے جس نے زمین میں جو کچھ ہے تمہارے لئے پیدا کیا  پھر وہ آسمان کی طرف متوجہ ہوا، چناچہ ان کو سات آسمانوں کی شکل میں ٹھیک ٹھیک بنادیا، اور وہ ہر چیز کا پورا علم رکھنے والا ہے۔ 

آیت 29:  ھُوَ الَّذِیْ خَلَقَ لَـکُمْ مَّا فِی الْاَرْضِ جَمِیْعًا:  وہی ہے جس نے پیدا کیا تمہارے لیے جو کچھ بھی زمین میں ہے۔

            اس آیت میں خلافت کا مضمون شروع ہو گیا ہے۔ حدیث میں آتا ہے:  ((اِنَّ الدُّنْیَا خُلِقَتْ لَــکُمْ وَاَنْتُمْ خُلِقْتُمْ لِلْآخِرَۃِ))  «یہ دنیا تمہارے لیے بنائی گئی ہے اور تم آخرت کے لیے بنائے گئے ہو»۔ اگلی آیت میں حضرت آدم  کی خلافت ِارضی کا ذکر ہے۔  گویا زمین میں جو کچھ بھی پیدا کیا گیا ہے وہ انسان کی خلافت کے لیے پیدا کیا گیا ہے۔

             ثُمَّ اسْتَوٰٓی اِلَی السَّمَآءِ فَسَوَّاھُنَّ سَبْعَ سَمٰوٰتٍ: پھر وہ متوجہ ّہوا آسمانوں کی طرف اور انہیں ٹھیک ٹھیک سات آسمانوں کی شکل میں بنا دیا۔

            یہ آیت تاحال آیاتِ متشابہات میں سے ہے۔ سات آسمانوں کی کیا حقیقت ہے  ہم ابھی تک پورے طور پر اس سے واقف نہیں ہیں۔

             وَھُوَ بِکُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمٌ:  اور وہ ہر چیز کا علم رکھنے والا ہے۔   

            اُسے ہر شے کا علم حقیقی حاصل  ہے۔

UP
X
<>