May 19, 2024

قرآن کریم > البقرة >surah 2 ayat 49

وَإِذْ نَجَّيْنَاكُمْ مِنْ آلِ فِرْعَوْنَ يَسُومُونَكُمْ سُوءَ الْعَذَابِ يُذَبِّحُونَ أَبْنَاءَكُمْ وَيَسْتَحْيُونَ نِسَاءَكُمْ وَفِي ذَلِكُمْ بَلَاءٌ مِنْ رَبِّكُمْ عَظِيمٌ

اور (وہ وقت یاد کرو) جب ہم نے تم کو فرعون کے لوگوں سے نجات دی جو تمہیں بڑا عذاب دیتے تھے تمہارے بیٹوں کو ذبح کر ڈالتے اورتمہاری عورتوں کو زندہ رکھتے تھے ۔ اور اس ساری صورتِ حال میں تمہارے پروردگار کی طرف سے تمہارا بڑا امتحان تھا

آیت 49:   وَاِذْ نَجَّیْنٰــکُمْ مِّنْ اٰلِ فِرْعَوْنَ:  اور ذرا یاد کرو جب کہ ہم نے تمہیں نجات دی تھی فرعون کی قوم سے، 

             یَسُوْمُوْنَــکُمْ سُوْءَ الْعَذَابِ: وہ تمہیں بد ترین عذاب میں مبتلا کیے ہوئے تھے، 

             یُذَبِّحُوْنَ اَبْنَـآءَکُمْ وَیَسْتَحْیُوْنَ نِسَآئکُمْ:  تمہارے بیٹوں کو ذبح کر ڈالتے تھے اور تمہاری عورتوں کو زندہ رکھتے تھے۔ 

            فرعون نے حکم دیا تھا کہ بنی اسرائیل میں جو بھی لڑکا پیدا ہو اُس کو قتل کر دیا جائے اور لڑکیوں کو زندہ رہنے دیا جائے تاکہ ان سے خدمت لی جا سکے اور انہیں لونڈیاں بنایا جا سکے۔بنی اسرائیل کے ساتھ یہ معاملہ دو مواقع پر ہوا ہے۔ اس کی تفصیل اِن شاء اللہ بعد میں آئے گی۔

             وَفِیْ ذٰلِکُمْ بَلَآءٌ مِّنْ رَّبِّکُمْ عَظِیْمٌ:  اور اس میں تمہارے ربّ کی طرف سے تمہارے لیے بڑی آزمائش تھی۔

UP
X
<>